پاکستان کے ساتھ نیٹو کا اشتراک آنے والے دنوں میں بھی جاری رہے گا، سفیر

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان کے ساتھ نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کی شراکت داری آنے والے دنوں میں بھی جاری رہے گی کیونکہ دونوں کے درمیان تعاون کا پروگرام جاری ہے جس میں تحقیق اور ترقی شامل ہے۔

پاکستان میں بیلجیئم کے سفیر ڈیلوگن چارلس نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے نیٹو افواج کے انخلا کے بعد تعاون کی سطح کم ہو گئی ہے۔

خیال رہے کہ بیلجیئم کے سفیر جو پاکستان میں نیٹو کے پوائنٹ سفیر بھی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو اور پاکستان کے درمیان فوجی سطح پر اکثر بات چیت ہوتی رہی ہے۔

لیتھوانیا کے دارالحکومت وینیئس میں حال ہی میں منعقدہ دو روزہ نیٹو سربراہی اجلاس میں ہونے والے فیصلوں اور بات چیت کی تفصیلات بتاتے ہوئے ڈیلوگن چارلس نے کہا کہ چین نیٹو کے لیے دشمن نہیں بلکہ ایک چیلنج ہے۔

انہوں نے وضاحت کیے بغیر کہا چینی پالیسیاں ہماری معیشت اور سلامتی کو متاثر کرتی ہیں، یہ وہ چیز ہے جس سے ہمیں نمٹنا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ چین نے بین الاقوامی نظام کے کچھ اہم اصولوں کا احترام نہیں کیا، وہ اپنے فوجی ہتھیاروں کو بڑھا رہا ہے اور اس کے جوہری ذخیرے میں کوئی شفافیت نہیں ہے۔

سفیر نے چین پر یہ الزام بھی لگایا کہ وہ نیٹو ممالک میں سرمایہ کاری کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ کلیدی تکنیکی اور صنعتی شعبوں، اہم انفراسٹرکچر، اسٹریٹجک مواد اور سپلائی چینز پر کنٹرول حاصل کر سکے اور اسٹریٹجک انحصار پیدا کیا جا سکے۔

انہوں نے چین کی پالیسی کو چیلنج کرنے والے چار ممالک جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کا نام لیا اور کہا کہ ’یہ ممالک جمہوریہ ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو نے ان ممالک کے ساتھ تعاون کا طریقہ کار قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈیلوگن چارلس نے چین کو ایک ڈائنامک ملک قرار دیا جو بہت سارے مواقع فراہم کرتا ہے اور کہا کہ چین موسمیاتی تبدیلی سمیت کئی شعبوں میں شراکت دار ہو سکتا ہے۔

یوکرین کے بارے میں بات کرتے ہوئے بیلجیئم کے سفیر نے کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ولنیئس سربراہی اجلاس میں اسے رکن بننے کی دعوت دی جائے گی لیکن اس کے لیے کوئی ٹائم فریم طے نہیں کیا گیا تھا۔

انہوں نے واضح کیا کہ یہ تبھی ہو گا جب کچھ شرائط پوری ہوں گی اور جب روس کے ساتھ جاری تنازع ختم ہو جائے گا۔

اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ نیٹو معاہدے کے آرٹیکل 5 کے تحت اتحادیوں کے ایک رکن پر مسلح حملے کو سب پر حملہ تصور کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ اس وقت یوکرین کے اندراج کا مطلب آرٹیکل کا خودکار اطلاق ہوگا، جس کے نتائج پوری دنیا کے لیے برآمد ہوں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیٹو کی توسیع ایک رضاکارانہ عمل ہے، کوئی ملک شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کرتا ہے، جس کے بعد اس پر اتحاد میں بحث ہوتی ہے۔

سفیر نے کہا کہ نیٹو، اتحاد کو درپیش دو اہم خطرات روس اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے تین نئے علاقائی منصوبوں کے ساتھ مزاحمت اور دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے مزید بڑے اقدامات اٹھائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ اس میں سے شمال، بحر اوقیانوس اور یورپی آرکٹک کے لیے ایک منصوبہ، ایک منصوبہ مرکز کے لیے جو بالٹک خطے اور وسطی یورپ کا احاطہ کرتا ہے، بحیرہ روم اور بحیرہ اسود کے لیے ایک جنوبی منصوبہ شامل ہے۔

ڈیلوگن چارلس نے مزید کہا کہ ان منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے 3 لاکھ فوجیوں کو متحرک کیا جارہا ہے جو ہائی الرٹ پر رہیں گے، جس میں خاطر خواہ فضائی اور بحری جنگی طاقت بھی شامل ہے۔

مشہور خبریں۔

امریکا کا پاکستان کی موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرنے سے مسلسل گریز

?️ 7 جون 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) امریکی انتظامیہ نے کہا ہے کہ علاقائی اور

صیہونی فوجییوں کے فرار میں اضافہ

?️ 25 نومبر 2023سچ خبریں: صہیونی صحافی کا کہنا ہے کہ صیہونی فوج میں ملازمت

یورپی ممالک کے لیے فلسطین کو تسلیم کرنا کیسا ہے؟ناروے کے سفارتکار

?️ 13 جون 2024سچ خبریں: ترکی میں ناروے کے سفیر آنڈریاس گارڈر نے انقرہ میں

7 سے 9 لاکھ کیوسک پانی کے ممکنہ سیلاب کے لیے تیار رہنا ہوگا۔ وزیراعلی سندھ

?️ 5 ستمبر 2025اسلام آباد (سچ خبریں) وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیر صدارت

سعودی اتحاد موقع پر پچھتائے گا: یمنی اہلکار

?️ 28 اپریل 2022یمنی انصار اللہ کی مذاکراتی ٹیم کے رکن عبدالملک العجری نے سعودی

صہیونی وفد کا دورہ قاہرہ

?️ 17 فروری 2025سچ خبریں: صیہونی حکومت کا ایک وفد قیدیوں کے تبادلے کے پہلے

نواز شریف پر سنگین الزامات، جے آئی ٹی نے تسنیم حیدر شاہ کو طلب کرلیا

?️ 22 نومبر 2022اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین

بائیڈن کی ناکامیاں ریپبلکنز کے کانگریس پر قبضہ کرنے میں مددگار ہوں گی؛ نیویارک ٹائمز

?️ 30 جنوری 2022سچ خبریں:ایک امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کی مشکلات

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے