اسلام آباد ( سچ خبریں )پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا جلسہ بھرپور تھا ، کوئی شک نہیں کہ ملک بھر سے لوگ اس جلسے میں شریک ہوئے ۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ عمران خان کے جلسے میں ملک بھر سے لوگ آئے ، اس میں کوئی شک نہیں، انہوں نے 15 دن پہلے سے جلسے کی تیاری شروع کی ہوئی تھی ، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں ان کی حکومتیں ہیں ،، لوگوں کی آمد ہونی ہی تھی ۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نے کہا کہ جلسے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ، لڑائی پارلیمان کے اندر ہے ، سیاست کو سڑکوں پر کرنا چاہیں گے تو الیکشن کا موقع ہوگا اور ہم وہ بھی ثابت کریں گے ، کیا بلاول بھٹو نے کم پاور شو کیا ، بلاول کراچی سے چلے اور پورے سندھ میں استقبال کئے ، وہ لوگ ہماری ریلی کے ساتھ تو نہیں آئے ، ہماری ریلی آگے چلتی گئی ، جگہ جگہ لوگوں نے بھرپور استقبال کیا ، بلاول صاحب نے خطاب کیا اور آگے چل دئے ، اگر وہ مجمع بلاول صاحب کے ساتھ ہوتا یا اس سے آدھا بھی ہوتا تو اسلام آباد شہر میں جگہ کم پڑ جاتی ۔
دوسری جانب اسلام آباد میں امر بالمعروف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں باہر کے پیسوں کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پیسہ باہر سے ہے لوگ ہمارے استعمال ہو رہے ہیں، زیادہ تر انجانے میں کچھ جان بوجھ کر یہ پیسہ ہمارے خلاف استعمال کر رہے ہیں، قوم نے فیصلہ کرنا ہے باہر کے اربوں روپے لیکر حکومت کے خلاف سازش کرنے والے غلاموں کو کامیاب ہونے دیں گے، قوم اور میڈیا سے کہنا چاہتا ہوں کتنی دیر تک ایسے گزارہ کریں گے کہ دھمکیاں مل رہی ہیں، بیرونی سازش کی ایسی بہت سی باتیں ہیں جو مناسب وقت میں بہت جلد سامنے لائی جائیں گی، قوم جاننا چاہتی ہے لندن میں بیٹھا ہوا کس، کس سے ملتا ہے، پاکستان میں بیٹھے کردار کس کے کہنے پر چل رہے ہیں؟،
ہمارے پاس ثبوت ہے جو ہر چیز کو ظاہر کر رہا ہے، تفصیل سے بات نہیں کر رہا، نہیں چاہتا میری کسی بات سے ملک کے مفاد کو نقصان پہنچے، میں نے آپ سے پوری بات نہیں کی، مجھے کسی کا ڈرنہیں، ہم ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، قوم کے سامنے پاکستان کی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں، الزامات نہیں لگا رہا، میرے پاس یہ خط ثبوت کے طور پر موجود ہے، فارن پالیسی کو مروڑنے کی باہر سے کوشش کی جا رہی ہے، شاہ محمود قریشی کو پچھلے مہینوں یہ پتا چلا، جمہوری لیڈر کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاتا عوام میں جاتا ہے، اس لیے آج عوام کو بتارہا ہوں، حکومت جاتی ہے جائے، جان جاتی ہے جائے، کبھی ان کو معاف نہیں کروں گا۔