ملتان:(سچ خبریں) لاہور ہائیکورٹ نے ایم پی او حکم نامہ معطل کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ ملتان میں لاہور ہائیکورٹ بینچ کے سامنے پی ٹی آئی رہنماء زرتاج گل کی 30 روز کیلئے نظر بندی کے خلاف رٹ پٹیشن پر سماعت ہوئی جہاں زرتاج گل کے شوہر کیجانب سے پٹیشن دائر کی گئی۔
لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ کے جج جسٹس محمد وحید خان نے اس پٹیشن پر سماعت کی، عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل کی ایم پی او کے تحت نظر بندی غیر قانونی قرار دیدی، لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ نے ایم پی او حکم نامہ معطل کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کو زرتاج گل کی فوری طور پر نظر بندی ختم کرکے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بتایا جارہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کی کال کے دوران پی ٹی آئی ممبر قومی اسمبلی زرتاج گل وزیر کو گرفتار کیا گیا، زرتاج گل کے وکیل فدا حسین نے بتایا تھا کہ زرتاج گل وزیر کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد 3 ایم پی او کے تحت انہیں سینٹرل جیل ڈی جی خان منتقل کر دیا گیا، ڈپٹی کمشنر کے حکم پر 3 ایم پی او کے تحت زرتاج گل کو ایک مہینے کے لیے جیل بھیج دیا، لاہور ہائیکورٹ ملتان بینچ میں زرتاج گل کی گرفتاری کے خلاف رٹ دائر کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر عون عباس نے زرتاج گل کو گرفتاری پر کہا تھا کہ قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کی پارلیمانی لیڈر زرتاج گل کی گرفتاری اس ملک کی نام نہاد جمہوریت پر ایک بدنما داغ ہے، زرتاج گل دو تہائی اکثریت سے حالیہ الیکشن جیتنے والی ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کی پارلیمانی لیڈر ہیں لیکن ان کو ذلت آمیز طریقے سے گرفتار کیا گیا، فوری رہا کیا جائے۔