اضافی ٹیرف ڈیوٹیوں کے علاوہ لگایا گیا، امریکی ٹیرف سے ٹیکسٹائل صنعت میں تشویش کی لہر

?️

کراچی: (سچ خبریں) پاکستان کی ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل صنعت نے امریکہ کی جانب سے برآمدات پر 19 فیصد نئے ٹیرف کے نفاذ پر گہری تشویش کا اظہار کردیا۔

انگریزی اخبار ڈان کے مطابق 2 اپریل کو امریکہ نے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ریسیپروکل ٹیرف عائد کیا تھا جس کو بعد میں 90 دن کے لیے مؤخر کرکے 10 فیصد عبوری ٹیرف پر کر دیا گیا، تاہم یکم اگست سے نیا 19 فیصد ٹیرف نافذ کیا گیا ہے، حکومت نے اس فیصلے کو کامیابی قرار دیا لیکن پاکستان کی ویلیو ایڈیڈ ٹیکسٹائل صنعت نے امریکا کی جانب سے پاکستانی برآمدات پر 19 فیصد نئے ٹیرف کے نفاذ پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، پاکستان ٹیکسٹائل کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر حسن شفقات نے مایوسی کا اظہار کیا کہ ہم 10 سے 15 فیصد ٹیرف کی امید کر رہے تھے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نیا ٹیکس برآمدات میں ممکنہ اضافے کی تمام امیدوں پر پانی پھیر سکتا ہے کیوں کہ یہ اضافی ٹیرف پہلے سے موجود ڈیوٹیوں کے علاوہ لگایا گیا ہے، جو متوقع حد سے کہیں زیادہ ہے، اس سے ویتنام اور بنگلہ دیش جیسے علاقائی حریفوں کے مقابلے میں مارکیٹ میں پاکستان کی حصہ داری اور تجارتی تعلقات کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے کیوں کہ ٹیکس میں اضافے اور مقامی پیداواری لاگت میں مسلسل اضافے کی وجہ سے عالمی منڈی میں مسابقت مشکل ہوتی جا رہی ہے، بڑھتی ہوئی لاگت اور نیا ٹیرف برآمدات میں کمی کا باعث بن سکتے ہیں، یہ معاہدہ فائدہ مند تو نہیں اس کو شاید غیر مؤثر ہی کہا جا سکتا ہے۔

کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر جاوید بلوانی نے بتایا کہ امریکہ میں پاکستان کے بڑے حریف ویتنام اور بنگلہ دیش کم پیداواری لاگت کی وجہ سے اس ٹیرف سے متاثر نہیں ہوں گے، جب کہ پاکستانی صنعت پہلے ہی 10 سے 20 فیصد زیادہ لاگت پر کام کر رہی ہے، کپاس کے دھاگے اور کپڑے پر نئے ٹیکسز کی تجاویز سے برآمدی مصنوعات کی لاگت مزید بڑھے گی، حالاں کہ درآمدی یارن اعلیٰ معیار فراہم کرتا ہے جو عالمی مسابقت میں ضروری ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان نے 2 ارب 90 کروڑ ڈالر کے تجارتی خسارے کو کم کرنے کے لیے امریکہ سے 1 ارب ڈالر کی کپاس، 1 ارب 20 کروڑ ڈالر کے تیل سے متعلق مصنوعات اور سویا بین سمیت دیگر اشیا درآمد کرنے کی پیشکش کی تھی، حسن شفقات کہتے ہیں کہ پاکستان جیسے ممالک کو 19 تا 20 فیصد ٹیرف کا سامنا ہے اور بھارت پر 25 فیصد ٹیرف لاگو ہے لیکن بھارت کی معیشت مستحکم ہونے کی وجہ سے وہاں کی حکومت اپنے برآمدکنندگان کو سبسڈی، ریبیٹ اور بغیر سود قرضوں سے مدد دیتی ہے اس لیے یہ فرق کم ہو جاتا ہے۔

ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کو اس بات پر بھی تشویش ہے کہ کہیں ٹیرف کے ساتھ کچھ شرائط نہ آ جائیں، جن میں خاص طور پر رول آف اوریجن یعنی مصنوعات کے اصل ملک کی تصدیق کے قوانین شامل ہیں کیوں کہ صدر ٹرمپ کے خطوط میں خاص طور پر ذکر ہے کہ اگر کوئی مصنوعات دوسرے ملک سے ٹرانس شپ ہو کر امریکہ پہنچتی ہیں ہو تو اس پر اضافی ڈیوٹی لگے گی جو پاکستان، ویتنام، انڈونیشیا جیسے ممالک کے لیے مسائل پیدا کرسکتی ہے جب کہ چین اور بھارت ممکنہ طور پر اپنی مصنوعات کو یورپ اور برطانیہ کی منڈیوں کی طرف موڑ سکتے ہیں جس سے پاکستان کے لیے ان متبادل مارکیٹس میں مسابقت مزید سخت ہو جائے گی۔

پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ خرم مختار نے زور دیا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر ٹیکس اصلاحات، توانائی نرخوں میں کمی، ریفنڈ نظام کی بہتری اور قرض تک آسان رسائی جیسے اقدامات کرنا ہوں گے تاکہ یہ صنعت عالمی منڈی میں قدم جما سکے، امریکی صارفین کو بھی اس نئے ٹیرف کا اثر محسوس ہوگا جس سے ممکن ہے مجموعی طلب میں کمی آئے لیکن پاکستان کے برآمدکنندگان کے پاس مزید غفلت کی گنجائش نہیں ہے۔

مشہور خبریں۔

مریم نواز کی جرمن سفیر سے ملاقات، سیلابی امداد اور گرین ٹیکنالوجی میں تعاون پر گفتگو

?️ 28 ستمبر 2025لاہور: (سچ خبریں) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے جرمنی کی سفیر

شام کے بارے میں ترک وزیر خارجہ کے ایران پر عائد الزامات کہاں تک صحیح ہیں؟

?️ 15 دسمبر 2024سچ خبریں:شام کے بارے میں ایران کے ساتھ معاہدے پر مبنی ترکی

سنیپ چیٹ پر اب پرانی تصاویر، ویڈیوز محفوظ کرنے کیلئے فیس دینا ہوگی

?️ 3 اکتوبر 2025کیلیفورنیا: (سچ خبریں) انسٹنٹ میسیجنگ ایپ سنیپ چیٹ میں اب مفت سٹوریج

انصار اللہ: امارات عرب اقوام کے خلاف ایک امریکی صیہونی آلہ کار ہے

?️ 30 اکتوبر 2025سچ خبریں: یمن کی انصار اللہ تحریک کے رکن محمد الفرح نے

یوکرین کو لڑنے کے لیے اب کیا چاہیے؟

?️ 22 اگست 2023سچ خبریں:یوکرین کی فضائیہ کے ترجمان نے کہا کہ اس ملک کو

فلسطینی گروہوں کو غیرمسلح کرنے کا معاہدہ

?️ 8 جون 2025سچ خبریں: دو ہفتے قبل (21 مئی 2025) محمود عباس، فلسطینی خودمختار اتھارٹی

اسرائیل کے خلاف ایرانی حملے نے مسلمانوں کو کیا سکھایا؟؛عارف علوی کی زبانی

?️ 5 اکتوبر 2024سچ خبریں: سابق صدر پاکستان عارف علوی نے اسرائیل کے مقبوضہ علاقوں

یہ عدالت کی عزت کا سوال ہے:جسٹس جواد حسن

?️ 29 اپریل 2022لاہور(سچ خبریں) یہ عدالت کی عزت کا سوال ہے، کسی کی جرات نہیں ہونی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے