سچ خبریں: اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے ’سی پیک سے متعلق انٹیلی جنس کی ناکامی‘ پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے فوری طور پر فارمیشن کمانڈرز کانفرنس بلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبہ پاکستان کے لئے بہت اہم ہے، پی ٹی آئی حکومت کے دوران 426.4 ارب روپے کی وصولی ہوئی تھی۔
عمر ایوب نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا تھا کہ ہم نے اپنے صوبائی سرپلس کو مکمل کر لیا ہے، جبکہ سندھ کا صوبائی سرپلس صفر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور چین سی پیک کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لیے پرعزم ہیں، وزیراعظم
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پاکستان کے رہنماؤں اور چینی عہدیداروں نے قومی معاشی ترقی اور سی پیک کے لئے سیکیورٹی اور استحکام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ چینی عہدیداروں کے پاکستان آکر یہ پیغام دینے سے ظاہر ہوتا ہے کہ سی پیک کے لئے سیکیورٹی بہت اہم ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ہم نے اپنی صورتحال درست نہ کی تو سی پیک اور مستقبل کی سرمایہ کاری خطرے میں پڑ جائے گی۔
انہوں نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور فارمیشن کمانڈرز سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر کور کمانڈر اور فارمیشن کمانڈرز کانفرنس بلائی جائے تاکہ اس انٹیلی جنس ناکامی کی وجوہات کا پتہ چل سکے۔
مزید پڑھیں: کیا بھارت کو سی پیک پر اعتراض کرنے کا حق ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ علاقائی خودمختاری کے لئے تین چیزیں ضروری ہیں: قومی یکجہتی، قابل اعتماد دفاع، اور مضبوط معیشت۔ انہوں نے انٹیلی جنس ایجنسیز، خاص طور پر آئی ایس آئی کے بجٹ کے خرچ پر سوال اٹھایا کہ یہ بجٹ کہاں استعمال ہو رہا ہے، کیا یہ ویگو گاڑیوں پر خرچ ہو رہا ہے جو ہمارے پیچھے لگی ہیں یا دہشت گردوں کے پیچھے؟