سچ خبریں:امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نےسعودی عرب میں خواتین کے حقوق کی کارکن سلمی الشہاب کی 34 سال قید کی سزا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے سعودی حکام کو اپنی گہری تشویش سے آگاہ کیا ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے سعودی عرب میں خواتین کے حقوق کی کارکن سلمی الشہاب کو ٹویٹر پر ان کی سرگرمیوں کے لیے 34 سال قید کی سزا کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے سعودی حکام کو اپنی گہری تشویش سے آگاہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے کہا ہے کہ اظہار رائے کی آزادی ایک عالمی انسانی حق ہے جس سے ہر ایک کو لطف اندوز ہونا چاہیے، یہ حق کبھی بھی مجرمانہ اور سزا کے تابع نہیں ہونا چاہیے، یاد رہے کہ 34 سالہ سعودی خاتون اور انگلینڈ کی لیڈز یونیورسٹی کی طالبہ سلمی الشہاب، جو چھٹیاں گزارنے واپس سعودی عرب آئی تھیں، کو ٹوئٹر اکاؤنٹ رکھنے ،حکومت مخالفین اور سیاسی کارکنوں کے ٹویٹس فالو کرنے اور دوبارہ شائع کرنے کے جرم میں 34 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ حقوق نسواں کی کارکن کے خلاف یہ بھاری سزا امریکی صدر جو بائیڈن کے دورہ سعودی عرب کے چند ہفتوں بعد سامنے آئی ہے،ایسا سفر جس کے بارے میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے متنبہ کیا تھا کہ وہ ریاض کو اپنے مخالفین اور جمہوریت کے حامی کے دیگر کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیز کرنے کی حوصلہ افزائی کر سکتا ہے۔