مزید طوفان الاقصی سے بچنے کے لیے صیہونی کیا کریں: نیتن یاہو کے مشیر

صیہونی

?️

سچ خبریں: صیہونی وزیر اعظم کے سینئر مشیر نے دعویٰ کیا کہ یہ حکومت غزہ میں آپریشن مکمل ہونے اور حماس کا خاتمہ کرنے کے بعد اس پٹی میں ایک سکیورٹی رِنگ بنانے کا ارادہ رکھتی ہے!

رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق صیہونی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کے سینئر مشیر مارک ریگو کا دعویٰ ہے کہ تل ابیب فلسطینی اسلامی مزاحمت کے خاتمے کے بعد غزہ کی پٹی میں ایک سکیورٹی رِنگ بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا اسرائیل اپنی مطلوبہ سلامتی حاصل کر سکتا ہے؟صیہونی تجزیہ کار کی زبانی

خبر رساں ادارے روئٹرز نے اس سے قبل اطلاع دی تھی کہ صیہونی کابینہ نے مقبوضہ فلسطین میں بفر زون بنانے کے اپنے منصوبے سے متعدد ممالک کو آگاہ کیا ہے۔

ریگو نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کے پاس سکیورٹی کی رنگ ہونی چاہیے،ہم انہیں دوبارہ کبھی بھی اپنی سرحد پار کرنے اور ہمیں ذبح کرنے کی اجازت نہیں دیں گے جیسا کہ انہوں نے 7 اکتوبر کو کیا۔

انہوں نے فلسطین پر صیہونی حکومت کے مسلط نہ ہونے سے متعلق جھوٹے دعوؤں کو بھی دہرایا اور کہا کہ اس کام (سکیورٹی بفر بنانے) کا مطلب غزہ سے علاقہ چھیننا نہیں ہے، بلکہ یہ پہلے سے طے شدہ منصوبہ ایک منطقی اقدام ہے!

خبر رساں ادارے روئٹرز نے جمعے کے روز نامعلوم اہلکاروں کے حوالے سے اطلاع دی کہ تل ابیب نے مصر، اردن، متحدہ عرب امارات اور ترکی کو مطلع کیا ہے کہ وہ تنازع ختم ہونے کے بعد غزہ کی پٹی میں ایک بفر زون قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

اسی دن اسرائیل کے کان ٹی وی چینل نے دو باخبر ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ نیتن یاہو نے ایک دن پہلے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے ساتھ غزہ کی پٹی میں سکیورٹی رنگ قائم کرنے کے منصوبے پر بات چیت کی تھی۔

صیہونی حکومت کے ایک اور سینئر سکیورٹی اہلکار ، جس نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا، نے بھی روئٹرز کو بتایا کہ ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ یہ حفاظتی رنگ کتنی اندر تک ہوگی یعنی یہ معلوم نہیں کہ یہ ایک یا دو کلومیٹر ہو گی یا فلسطین کے اندر سینکڑوں میٹر ہوگی۔

غزہ کی پٹی تقریباً 40 کلومیٹر لمبی ہے جس کی چوڑائی زیادہ سے زیادہ 12 کلومیٹر ہے اور وہاں تقریباً 23 لاکھ لوگ رہتے ہیں۔

وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے بھی جمعے کے روز یہ دعویٰ کیا کہ واشنگٹن غزہ کی جغرافیائی سرحدوں کی کسی بھی قسم کی حد بندی کی حمایت نہیں کرے گا اور غزہ کو فلسطینی سرزمین کا حصہ رہنا چاہیے ، اس کی حد بندی نہیں کی جا سکتی۔

مزید پڑھیں: الاقصیٰ طوفان میں اسرائیل کو پہنچنے والا نقصان

وال اسٹریٹ جرنل نے اس ہفتے کے اوائل میں دعویٰ کیا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے اسرائیل سے حماس کو غزہ سے باہر منتقل کرنے کے بارے میں بات کی ہے تاکہ خونریزی کو ختم کیا جا سکے اور فلسطینی شہریوں کو پہنچنے والے نقصان کو کم کیا جا سکے۔

یاد رہے کہ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق غزہ کی پٹی میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کے آغاز سے اب تک کم از کم 15 ہزار فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔

مشہور خبریں۔

تحریک انصاف ووٹوں سے اقتدارمیں آئی ہے،2023 سے پہلے الیکشن نہیں ہوں گے: گورنر پنجاب

?️ 23 مئی 2021لاہور ( سچ خبریں) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے

امریکی بحری اتحاد سے ممالک کے انخلا کی وجوہات

?️ 29 دسمبر 2023سچ خبریں:انگریزی میڈیا کے مطابق امریکی اتحادی یمن کی انصار اللہ سے

اسٹاک ہوم کے شاہی محل کے سامنے قرآن پاک کی توہین کو دہرایا گیا

?️ 15 اگست 2023سچ خبریں:خبر رساں ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ سویڈن میں اسٹاک

الاخبار کا انکشاف: نیتن یاہو لبنان پر بڑے پیمانے پر زمینی حملہ کرنا چاہتے ہیں

?️ 2 مئی 2025سچ خبریں: الاخبار اخبار نے صیہونی حکومت کے لبنان پر بڑے زمینی

یورپی یونین کو روس کے ساتھ تعاون ختم کرنے سے ایک ٹریلین یورو سے زائد کا نقصان

?️ 4 اگست 2025سچ خبریں: روسی نائب وزیر خارجہ الیگزینڈر گروشکو نے انکشاف کیا ہے

عراق کا ترک اور PKK فورسز سے اس ملک سے نکل جانے کا مطالبہ

?️ 24 جولائی 2022سچ خبریں:عراقی وزیر خارجہ فواد حسین نے کہا کہ ترک فوج اور

بلوچستان میں بھارتی پراکسیز کی سہولت کاری بے نقاب، اسلحہ، تربیت فراہم کرنے لگیں

?️ 26 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) بلوچستان میں بھارتی پراکسیز کی سہولت کاری بے

غزہ جنگ میں نسل کشی کے لیے امریکہ نے دئے صیہونی حکومت کو نئے ہتھیار

?️ 25 جون 2024سچ خبریں: امریکہ نے ایک بار پھر بچوں کو قتل کرنے والی صیہونی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے