سچ خبریںانسانی حقوق کی ایک تنظیم نے سعودی عرب میں آزادی بیان اور پریس کی آزادی کو دبانے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس ملک کے حکام سے کہا کہ وہ اظہار رائے کی آزادی کا احترام کریں۔
انسانی حقوق کی تنظیم القسط نے سعودی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ملک میں پریس اور اظہار بیان کو دبانا بند کریں اور اس ملک میں آزادی اظہار رائے کا احترام کریں، القسط انسانی حقوق کی تنظیم نے صحافیوں کے خلاف جرائم سے استثنیٰ کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر ایک بیان جاری کیا جس میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ سعودی عرب میں صحافیوں کے خلاف ہونے والے جرائم سے سنجیدگی سے نمٹے اور صحافت کے مجرموں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے اور انہیں سزا دی جائے۔
انسانی حقوق کی اس تنظیم کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے درمیان بہت سے صحافیوں اور مصنفین کو گرفتار کیا گیا، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی اور سکیورٹی فورسز نے انہیں ہراساں کیا، ان صحافیوں میں مہا الرفیدی کا نام لے سکتے ہیں جنہیں 2021 کے آخر میں سعودی عدالت نے ٹویٹر پر ان کی پرامن سرگرمیوں کے جرم میں 6 سال قید اور سفری پابندی کی سزا سنائی۔
واضح رہے کہ سعودی حکام اپنی رائے کا اظہار کرنے پر سماجی کارکنوں اور اپنے مخالفین بہت طویل سزائیں دے رہے ہیں جبکہ اس ملک میں آزادی اظہار کے کچھ قیدی اپنی سزائیں ختم ہونے کے باوجود بھی جیل میں ہیں، ان لوگوں میں "احمد السویان” کا ذکر کر سکتے ہیں جو قیدی ہیں، انہیں 2017 میں گرفتار کیا گیا تھا اور تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی، تاہم وہ ابھی تک سلاخوں کے پیچھے ہیں۔
مشہور خبریں۔
صیہونیوں کے ساتھ ہاتھ ملانے کی اجازت ہرگز نہیں دیں گے: مقتدی الصدر
فروری
وزیراعظم نے بجلی کی سرکاری پیداواری کمپنیوں کی کیپیسٹی پیمنٹ پر سوال اٹھادیا
جنوری
نیتن یاہو کی کابینہ اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکتی: بینی گینٹز
اگست
جنرل سلیمانی کی شہادت ، خطے اور دنیا میں استقامتی محاذ کی گونج
جنوری
قابض صیہونی فلسطینیوں کے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے:عراقی رہنما
اگست
حکومت سے نکلنے کی اتحادیوں نے مشروط حمایت کردی
مئی
صیہونی حکومت کی انڈونیشیا کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی کوشش
نومبر
غزہ پٹی کی سرحد پر جھڑپیں ؛1 صیہونی فوجی زخمی
دسمبر