سچ خبریں:سعودی عرب میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافے کا انکشاف کرنے والی ایک رپورٹ میں امریکی میڈیا نے اس ملک کے سرکردہ سماجی کارکنوں اور مخالفین کے بارے میں تحقیقات کیں جنہیں آل سعود نے دبا ہوا ہے۔
مغربی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دور حکومت میں سعودی عرب میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ایک رپورٹ شائع کی ہےجس میں لکھا ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے ابتدا میں سعودی عرب کے حوالے سے سخت موقف اختیار کیا اور امریکی صدارتی انتخابات کے دوران اعلان کیا کہ وہ سعودی عرب کو تنہا کر دیں گے، اس کے بعد انہوں نے سعودی ولی عہد سے براہ راست بات کرنے سے انکار کر دیا اور جمال خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان کے ملوث ہونے سے متعلق امریکی خفیہ ایجنسی کی رپورٹ کو شائع کرنے کا حکم دیا۔
لیکن اب سعودی عرب کے تئیں ان کا موقف بدل گیا ہے اور تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے انہوں نے اس ملک کے بارے میں نرم رویہ اختیار کر لیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کے دورے کے موقع پر امریکی صدر نے صحافیوں کے سامنے اعلان کیا کہ میں ہمیشہ انسانی حقوق کی بات کرتا ہوں اور اس سفر کا مقصد خطے میں امریکہ کی موجودگی کی تصدیق کرنا ہے۔