سچ خبریں:یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ برسلز کے ایلچی کو بھی روس-امریکہ سکیورٹی مذاکرات میں موجود ہونا چاہیے جب کہ یورپ کے خدشات میں سے ایک توانائی کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
اسپوٹنک نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے دعویٰ کیا ہے کہ ماسکو برسلز کو سکیورٹی مذاکرات کے فریم ورک سے خارج کرنے کی کوشش کر رہا ہے،انہوں نے مزید کہاکہ روس کا حتمی ارادہ واضح نہیں ہے، سوائے اس کے کہ وہ یوکرائن کو دھمکی اور کمزور کرنا چاہتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ہمیں مختلف حالات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، مثال کے طور پر ہم ماسکو کے رجحان کو نظر انداز نہیں کر سکتے، جو اس بحران کو یورپی سکیورٹی فریم ورک کی ازسرنو وضاحت اور یورپیوں کو مذاکرات سے باہر کرنے کے اپنے پہلے سے اعلان کردہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔
بوریل نے یہ بھی دلیل دی کہ ماسکو کی طرف سے یوکرائن اور اس کی علاقائی سالمیت کے خلاف کسی بھی کارروائی کے سنگین نتائج ہوں گے اور یہ کہ امریکہ کو یورپ کو سلامتی کی یقین دہانی کے مذاکرات کے فریم ورک سے باہر کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
انہوں نے روس کی جانب سے سلامتی سے متعلق امریکہ کو پیش کی جانے والی تجاویز کے مسودے کے اجراء کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ واضح ہے کہ یورپی یونین کو بھی مذاکرات کی میز کا حصہ ہونا چاہیے،بوریل نے پیرس چارٹر، ہیلسنکی ایکٹ اور او ایس سی ای کے طریقہ کار کا حوالہ دیا جو امریکہ کو کے مسائل پر روس کے ساتھ شامل ہونے کے لیے ہیں۔
مشہور خبریں۔
عدالت کا احترام ہم پر لازم ہے لیکن عدالت پارلیمنٹ کی کارروائی میں مداخلت نہیں کر سکتی:امجد خان نیازی
اپریل
اسرائیل کا ایک اور جھوٹ سامنے آیا ؟
نومبر
اسرائیلی پولیس نے فلسطین کی ایک جامع مسجد کے امام اور خطیب کو گرفتار کرلیا
جون
واشنگٹن اور ایتھنز کا مقابلہ ماسکو سے ہوگا: بائیڈن
مئی
سپریم کورٹ نے بحریہ ٹاؤن کراچی کیس میں فریقین کو نوٹس جاری کردیے
اکتوبر
صیہونیت نئے دور کا جھوٹا بت
مئی
اٹلی میں اسلام مخالف سیاست عروج پر
مئی
ہم باکو اور ایروان کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کی حمایت کرتے ہیں: میکرون
مئی