سچ خبریں:یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے طالبان کے ساتھ سمجھوتہ کرنے کی ضروت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ سمجھوتہ مشروط ہوناچاہیے۔
ٹولو نیوزکی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے منگل کو ایک نیوز کانفرنس میں کہاکہ ہمارے پاس طالبان کے ساتھ سمجھوتہ کرنےکے لیے پانچ شرائط ہیں جو یورپی یونین نے ستمبر میں طے کی ہیں، اور طالبان کواس سلسلہ میں پیش رفت کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ قطر کے ساتھ ہمارا خیال یہ ہے کہ طالبان کے ساتھ کچھ آپریشنل بات چیت ضروری ہے، لیکن انہیں کوئی قانونی حیثیت دیے بغیر، تاہم یہ پیش رفت طالبان کے ان پانچ معیارات پر آگے بڑھنے سے مشروط ہونی چاہیے جو ہم نے ستمبر میں طے کیے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سال 3 ستمبر کو سلووینیا میں ہونے والے اجلاس میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے پانچ اصول طے کیے جو کہ طالبان کے ساتھ تعامل کی بنیاد ہیں،سلووینیامیں ہونے والے سربراہی اجلاس کے مطابق طالبان کو جن اصولوں پر عمل کرنا چاہیے وہ درج ذیل شامل ہیں:
1۔ افغانستان کو دہشت گردی کا اڈہ نہیں بننا چاہیے۔
2۔ انسانی حقوق بالخصوص خواتین کے حقوق کا احترام ہونا چاہیے، قانون کی حکمرانی اور میڈیا کی آزادی ہونا چاہیے۔
3۔ ایک جامع قومی حکومت کی تشکیل ہونا چاہیے
4۔ یورپی یونین کی انسانی امداد تک مفت رسائی کی اجازت دینا
5۔ غیر ملکی اور افغان شہری جو خطرے میں ہیں ان کے لیے محفوظ راستہ بنانا ۔
بوریل نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے قطری وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی کے ساتھ بھی افغانستان کی صورتحال پر بات چیت کی ہے۔