سچ خبریں:روسی صدر نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ عالمی نظام زوال کی طرف بڑھ رہا ہے اور کثیر قطبی دنیا روز بروز مضبوط ہو رہی ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اس جمعہ کو سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم (SPIEF) میں اس بات کا اعادہ کیا کہ موجودہ اور نوآبادیاتی عالمی نظام زوال کی طرف بڑھ رہا ہے اور کثیر قطبی دنیا روز بروز مضبوط ہوی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں:کئی طاقتوں کے نہ چاہتے ہوئے بھی دنیا کثیر قطبی کی طرف گامزن
پیوٹن نے یوکرین میں فوجی آپریشن کے بعد روس کے معاشی حالات کے بارے میں کہا کہ 2023 کے آخر تک روس کی مجموعی پیداوار کی شرح نمو 2 فیصد ہو جائے گی جبکہ روس میں افراط زر بہت سے مغربی ممالک کے مقابلے میں کم ہے اور 3% سے کم کے تاریخی ریکارڈ تک پہنچ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہ اگر غیر ملکی کمپنیاں روس واپس آنے کا ارادہ رکھتی ہیں تو ان کے لیے دروازے کھلے ہیں اور ہم انہیں مواقع فراہم کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:ریاض تہران معاہدہ کثیر قطبی دنیا بنانے کی جانب ایک قدم ہے : وینزویلا
انہوں نے مزید کہا کہ روس غیر ملکی برانڈز سے مقابلہ کرنے سے نہیں ڈرتا لیکن جب وہ واپس آئیں گے تو وہ ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جائے گی۔
پیوٹن نے یہ بھی کہا کہ روس کو اپنےملک کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے فوجی بجٹ میں اضافہ کرنا ہوگا نیز روس گیس اور تیل پر اپنا انحصار بتدریج کم کر رہا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ یقیناً دفاع اور سلامتی کو مضبوط بنانے اور ہتھیاروں کی خریداری کے لیے مزید فنڈز کی ضرورت تھی، ہمیں اپنے ملک کی خودمختاری کے تحفظ کے لیے ایسا کرنا تھا۔
انہوں نے کہا کہ میں یہ کہنا ضروری سمجھتا ہوں کہ عمومی نقطہ نظر سے، فوجی بجٹ میں اس اضافے کا معاشی جواز بھی ہے، روسی صدر نے نشاندہی کی کہ نوآبادیاتی عالمی نظام اپنی بدصورت فطرت کے ساتھ اپنا اثر و رسوخ کھو چکا ہے جبکہ کثیر قطبی عالمی نظام مضبوط ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سخت دباؤ کے سامنے نہ جھکنے والے ممالک اور اقوام کے ساتھ روس کی تجارت میں اضافہ ہوا ہے۔