سچ خبریں: لبنان کی اسلامی مزاحمت نے مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صیہونی حکومت کے ایک فوجی اڈے کو نشانہ بنایا،ایک اسٹریٹجک بیس جو اس وقت لبنانی محاذ پر لڑنے والی دو بریگیڈوں کا ذمہ دار ہے۔
لبنانی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ نے منگل کے روز ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ بیروت میں اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے سیاسی دفتر کے نائب سربراہ شہید صالح العاروری اور ان کے ساتھیوں کے قتل نیز لبنان کی اسلامی مزاحمت کے شہید کمانڈر وسام حسن طویل کے ردعمل میں اس تنظیم نے صیہونی حکومت کے شمالی شہر صفد میں واقع دادو بیس کے صدر دفتر کو متعدد ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شمالی محاذ پر حزب اللہ کی عملداری
یہ اسٹریٹیجک اڈہ صیہونی حکومت کی زمینی افواج کے شمالی علاقے کا کمانڈ ہیڈکوارٹر ہے جو اس وقت لبنان کے محاذ پر کام کرنے والے دو بریگیڈز کا انچارج ہے۔
91 ویں بریگیڈ مشرقی محور میں واقع ہے اور 146 ویں بریگیڈ لبنان کے ساتھ مقبوضہ فلسطین کی شمالی سرحدوں کے مغربی محور میں واقع ہے ، اس اڈے میں لبنانیوں کے خلاف کارروائیوں کو مربوط کرنے کے لیے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔
دادو اڈہ فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں 12 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے نیز بنا بطاررہائشی محلہ، جس میں شمالی ریجن کمانڈ کا عملہ رہتا ہے، بھی اس کے ساتھ ہی واقع ہے۔
منگل کے روز لبنان کی اسلامی مزاحمت نے کئی خودکش حملہ آور ڈرونز سے مقبوضہ شہر میں اس اسٹریٹیجک فوجی اڈے پر حملہ کر کے اسے نقصان پہنچایا۔
مزید پڑھیں: اسرائیل کے شمالی محاذ کا کنٹرول نصر اللہ کے ہاتھ میں
فلسطینی مزاحمتی گروہوں کی طرف سے 7 اکتوبر کو طوفان الاقصیٰ آپریشن کے آغاز اور صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کے رہائشی علاقوں اور طبی اور تعلیمی مراکز پر وحشیانہ بمباری کے آغاز کے ساتھ ہی حزب اللہ نے بھی مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صیہونی فوج کے ایک بڑے حصے کی اپنی طرف متوجہ کر لیا نیز مزاحمت اور غزہ کے عوام پر دباؤ کو کم کرنے کی وجہ سے فلسطینی سرزمین کے اندر صیہونی حکومت کے اہداف کے خلاف روزانہ اور بھاری کارروائیاں جاری ہیں۔