سچ خبریں: پیرس میں احتجاجی مظاہروں میں فرانسیسی حکومت کے تین مشیروں کی شرکت اور فرانسیسی سفارت خانے کے چارج ڈی افیئرز میگزین چارلی ہیبڈو کے مضحکہ خیز اقدام پر ردعمل ظاہر کیا گیا۔
اس ملک کے سفیر کی غیر موجودگی میں کل محکمہ کے سربراہ کی طرف سے دوسرے، مغربی یورپ کو اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا۔
واضح رہے کہ تہران میں فرانسیسی سفیر کا مشن کچھ عرصہ قبل ختم ہو گیا تھا اور ان کی جگہ ابھی تک نیا سفیر تعینات نہیں کیا گیا ہے۔
فرانسیسی سفارتخانے کے انچارج ڈی افیئرز کے سمن میں انہیں بتایا گیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران فرانس کی وزارت خارجہ اور بعض فرانسیسی حکام کی جانب سے ایران کے اندرونی معاملات میں غلط بیانی کے ذریعے مداخلت کو مسترد کرتا ہے اور اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔
فرانسیسی سفارت خانے کے چارج ڈی افیئرز کو یہ بھی بتایا گیا کہ فرانسیسی وزارت خارجہ کا بیان ان فسادیوں کو پاک کرنے کی کوشش کر رہا ہے جن کا عوامی املاک اور لوگوں کی جان و مال کو تباہ کرنے کے علاوہ کوئی اور مقصد نہیں تھا۔
فارس کے مطابق یورپی یونین جو کہ ایرانی قوم کے خلاف یکطرفہ امریکی پابندیوں کے باوجود خاموش ہے، ان دنوں ایران کی اندرونی صورتحال کے بارے میں مداخلت پسندانہ بیانات جاری کرکے ایران کی قومی خودمختاری کے اصول کی خلاف ورزی کر رہی ہے اور تہران کو دھمکیاں دے رہی ہے۔
واضح رہے کہ فرانس کے ہفت روزہ چارلی ہیبڈو جو کہ اسلام مخالف کارٹون شائع کرنے اور الہامی مذاہب کی توہین کے حوالے سے مشہور ہے نے حال ہی میں آیت اللہ رئیسی کے خلاف توہین آمیز کارٹون شائع کیا تھا۔