برطانوی اخبار کی فلسطین کی حمایت میں ہونے والے مظاہروں کے ساتھ خیانت

فلسطین

?️

سچ خبریں: انگلستان میں فلسطین کے حامیوں کے تیسرے مظاہرے ، جس کا اب تک صیہونی مخالف کارکنوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر خیرمقدم کیا گیا ہے ،کے موقع پر لندن ٹائمز اخبار نے بغیر کسی دستاویز کے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے اس احتجاجی تحریک کی قیادت میں کردار ادا کیا جس کا انگلینڈ میں بدامنی پیدا کرنا ہے۔

لندن ٹائمز اخبار نے اس ملک کی پولیس سے وابستہ ایک گمنام ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایرانی افسران برطانوی عوام کو غزہ کی حمایت میں مظاہرے کرنے کے لیے ابھار کر اس ملک میں بدامنی پھیلا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لندن میں فلسطینیوں کی حمایت میں ہزاروں افراد کا مظاہرہ

مبینہ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ دی ٹائمز کو معلوم ہوا ہے کہ انسداد دہشت گردی کے افسران نے نجی طور پر کہا ہے کہ تہران فلسطین کی حمایت میں ہونے والی ریلیوں میں کشیدگی بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے،

برطانوی وزارت خارجہ کے قریبی ذرائع ابلاغ میں شمار ہونے والے ٹائمز اخبار نے اس مبینہ رپورٹ میں گمنام ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے ایران کے خلاف لندن حکومت کے مخالف موقف کو یکجا کرنے کا الزام عائد کر کے صیہونیت مخالف مظاہروں میں تہران کی مداخلت پر مبنی اپنے دعوے کو درست ثابت کرنے کی کوشش کی۔

اس مبینہ رپورٹ میں لگائے گئے بے بنیاد میں برطانوی مظاہروں میں ایرانی ایجنٹوں کی موجودگی اور سائبر اسپیس میں غلط معلومات کا پھیلاؤ شامل ہیں، جس سے برطانوی حکام کو سکیورٹی چیلنجز کا سامنا ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آج انگلینڈ بھر میں صیہونیت مخالف مظاہروں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ہزار سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے لندن میں فلسطین کے حامیوں کے مظاہرے میں تین لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی تھی اور توقع ہے کہ آج کے مظاہرے میں مزید لوگ شرکت کریں گے۔

گمنام ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے، ٹائمز نے دعوی کیا کہ کہ انگلینڈ میں غزہ کے حق میں ہونے والے احتجاج کے پیچھے تہران کے ایجنٹوں کا ہاتھ ہے جو غلط معلومات پھیلا کر کشیدگی کو ہوا دے رہے ہیں۔

درایں اثنا لندن میں ایرانی سفارت خانے کے انچارج ڈی افیئرز نے بین الاقوامی میڈیا کے نامہ نگاروں سے ملاقات میں اس ملک میں ہونے والے مظاہروں میں ایران کے ملوث ہونے پر مبنی برطانوی سکیورٹی حکام کے بے بنیاد الزامات کی تردید کی اور اس طرح کی فضا سازی پر افسوس کا اظہار کیا۔

سید مہدی حسینی متین نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے مفادات کے دفاع کے لیے کسی سے نہیں ڈرتا اور اپنے منصوبے کا اعلان کرتا ہے۔

اس تناظر میں انہوں نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی قدس فورس کے سابق کمانڈر شہید قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد عراق میں امریکی فوجی اڈے پر ایران کے جوابی حملے کی طرف اشارہ کیا اور واضح کیا کہ ہم نے یہ کاروائی پیشگی اعلان کے ساتھ کی۔

مزید پڑھیں: لندن تک پہنچیں نتین یاہو کی بدعنوانیاں

ایرانی سفارت خانے کے انچارج ڈی افیئر نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے برطانوی وزارت خارجہ کے حکام کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتوں میں برطانوی فریق کے دعووں کی تحقیقات کے لیے اپنی آمادگی ظاہر کی ہے لیکن ابھی تک اس سلسلہ میں کوئی دستاویز پیش نہیں کی گئی ہے۔

انہوں نے ایران مخالف ماحول پیدا کرنے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے انگلینڈ کے ساتھ کامل تعلقات ہیں اور لندن حکومت اپنے مسائل ہم سے شیئر کر سکتی ہے۔

مشہور خبریں۔

مودی نے وائٹ ہاؤس میں کیا کہا؟

?️ 24 جون 2023سچ خبریں:بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں مودی کا خیرمقدم کیا اور دونوں

 صیہونی ایٹمی و سکیورٹی اسناد ایران کے ہاتھ لگنے پر عبری میڈیا میں کھلبلی

?️ 9 جون 2025 سچ خبریں:عبری ذرائع ابلاغ نے ایران کے ہاتھوں اسرائیل کی ایٹمی

’کورٹ مارشل کیے گئے‘ ریٹائرڈ جنرل کا اپنا نام کلیئر کرانے کیلئے قانونی جنگ جاری رکھنے کا عزم

?️ 9 جنوری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) نئی فوجی قیادت نے غیر ملکی جاسوسوں کے ساتھ

عثمان مختار کا اپنے مرنے کی خبروں پر ردعمل سامنے آگیا

?️ 5 فروری 2022کراچی (سچ خبریں) عثمان مختار کا اپنے مرنے کی خبروں پر ردعمل

پی ٹی آئی کو پرویز الہٰی پر حملہ آور نہیں ہونا چاہیے، زلفی بخاری

?️ 12 جنوری 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) سابق وفاقی وزیر زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ

امریکہ نے اقوام متحدہ میں اپنا حقیقی چہرہ دکھا دیا:ایران

?️ 17 دسمبر 2022سچ خبریں:اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے کہا کہ امریکہ نے

اسلام آباد میں کتنی ہلاکتیں ہوئیں؟ وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی میں تنازع

?️ 28 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے مارچ

پاکستان کے جے 10 نے 2 بھارتی طیارے مار گرائے، امریکی عہدیدار

?️ 8 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) دو امریکی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پاکستان

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے