سچ خبریں: ایک یہودی تاجر نے لندن کی ایک عدالت میں پیش ہو کر بنیامین نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ کی مالی بدعنوانیوں میں سے ایک کی تفصیلات بتا دیں۔
ایک یہودی تاجر آرنون ملچن نے بدعنوانی کے ایک کیس میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ سارہ نیتن یاہو کے خلاف گواہی دی۔
رشیا ٹوڈے نے یروشلم پوسٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا کہ انگلینڈ کے دارالحکومت لندن میں گواہی کے دوران، ملچن سے جب پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے نیتن یاہو کے خاندان کو کوئی تحفہ دیا تھا؟ تو انہوں نے کہا کہ مجھے یاد نہیں۔
تاہم جب انہیں شیمپین، سگار اور زیورات جیسی اشیاء کی یاد دلائی جاتی ہیں، تو یہودی تاجر تسلیم کرتے ہیں کہ انہوں نے یہ چیزیں اپنے دوست کو بطور تحفہ دی تھیں۔
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ نیتن یاہو کو یہ تحائف دینے کے دوران انہوں نے علامتی ناموں کا استعمال کیا جیسے قمیضوں کے لیے یونیفارم، سگار کے لیے کاغذ اور شیمپین کے لیے زر انہوں نے کہا کہ یہ تحائف ان سے مانگے گئے تھے۔
یہ بھی:تل ابیب کی سڑکوں پر کیا ہو رہا ہے؟
وہ مزید کہتے ہیں کہ نیتن یاہو نے مجھے بتایا کہ انہوں نے حکومت کے عدالتی مشیر سے یہ تحائف وصول کرنے کی قانونی اجازت حاصل کی تھی اور وہ انہیں وصول کرنے پر راضی بھی ہوئے، جبکہ یہ جھوٹ تھا۔
یہودی تاجر نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ یہ مسئلہ تحقیقات کا باعث بنے گا،لیکن میں نے محسوس کیا کہ نیتن یاہو جھوٹا ہے۔