سچ خبریں: غزہ کی پٹی میں صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ نے صیہونی وزیر اعظم سے ملاقات میں کہا کہ وہ کسی بھی زمینی فوجی کارروائی کے آغاز سے پہلے قیدیوں کی رہائی کے لیے معاہدہ کریں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیامین نیتن یاہو نے ہفتے کے روز غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔
ایکسیوس نیوز سائٹ نے ہفتے کی شام رپورٹ دی کہ نیتن یاہو نے اس ملاقات میں دعویٰ کیا کہ حماس پر بہت دباؤ ہے اور یہ دباؤ جتنا زیادہ بڑھے گا، قیدیوں کی رہائی کا موقع اتنا ہی زیادہ ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کو آگ لگا دیں گے؛اسرائیلی قیدیوں کے اہلخانہ
دریں اثنا اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے ایک بیان میں نیتن یاہو سے اپنی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نتن یاہو سے ملاقات میں ہم نے کسی بھی زمینی فوجی کاروائی کے آغاز سے قبل تمام قیدیوں کی واپسی کا مطالبہ کیا۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے نیتن یاہو کو مطلع کیا کہ قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ وسیع حمایت کے ساتھ ہوگا اور ہمیں امید ہے کہ یہ جلد ہی پورا ہوجائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل طوفان الاقصیٰ آپریشن کے پہلے دن حماس تحریک کے ہاتھوں پکڑے گئے صیہونی قیدیوں کے اہل خانہ تل ابیب کے میوزیم اسکوائر (مسنگ پرسنز اسکوائر) میں جمع ہوئے اور حکومت کی اپنے حالات سے بے حسی پر سخت تنقید کی۔
مزید پڑھیں: نیتن یاہو کے لیے اسرائیل کے اندر ایک اور درد سر
صیہونی حکام کے مطابق حماس کے ہاتھوں کم از کم 329 افراد اسیر ہیں،گزشتہ ہفتے حماس نے اعلان کیا تھا کہ وہ خیر سگالی کا مظاہرہ کرنے کے لیے دو یا تین اسرائیلیوں کو رہا کرنے پر آمادہ ہے لیکن تل ابیب نے یہ کہہ کر ردعمل ظاہر کیا کہ وہ انھیں حوالے کرنے کے لیے تیار نہیں ہے جبکہ اب تک حماس مغربی شہریت کے کئی اسیروں کو رہا کر چکی ہے۔