سچ خبریں:یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے پیر کی شب کہا کہ امریکی اتحاد کی ناکہ بندی نے یمن کے عوام کو محروم کر دیا ہے۔
المسیرہ چینل کے ساتھ گفتگو میں یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے یمن کے خلاف امریکی محاصرہ اور جارحیت کا ذکر کرتے ہوئے تاکید کی کہ اس سے بنیادی ڈھانچے اور خدمات پر بہت زیادہ اثر پڑا اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکی ناکہ بندی صحت کی خدمات، بجلی، صاف پانی اور سڑکوں کی فراہمی میں سب سے اہم رکاوٹ ہے جس کی وجہ سے یمنی عوام مشکلات کا شکار ہیں اور ان خدمات سے محروم ہو رہے ہیں نیز ان کے روز مرہ کے اخراجات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ نے مزید کہا کہ بین الاقوامی اداروں کی چھوٹی موٹی حمایت کو روکنا امریکہ کی قیادت میں جارح ممالک کے اقدامات کا حصہ ہے تاکہ ہمارے ملک میں عوامی خدمات کی فراہمی کی صورت حال کو مزید خراب صورتحال کی طرف دھکیل دیا جائے۔
المشاط نے مزید کہا کہ قابل تجدید توانائیاں ان حلوں میں سے ایک ہیں جن کے بارے میں ہم بات کر رہے ہیں جو خدمات کی لاگت کو کم کر سکتے ہیں اور ان کے معیار اور تسلسل کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتے ہیں، یاد رہے کہ پچھلے ساتھ سال سے سعودی عرب نے امریکہ کی مدد اور سبز روشنی نیز صیہونی حکومت کی حمایت سے متحدہ عرب امارات سمیت متعدد عرب ممالک کے اتحاد کی صورت میں ، غریب ترین عرب ملک یمن کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں ، تاہم اس ملک پر7 سال تک جارحیت اور ہزاروں لوگوں کو ہلاک کرنے نیز اس کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے بعد بھی یہ ممالک نہ صرف اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکے بلکہ یمنی مسلح افواج کے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد انہیں کئی بار جنگ بندی کو قبول کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔