سچ خبریں:امریکی میڈیا کہنا ہے کہ ایل سلواڈور میں ایک بندرگاہ کے منصوبے کو انجام دینے سے پتہ چلتا ہے کہ چین کس طرح لاطینی امریکہ اور کیریبین سمیت امریکہ کے خاص اور حساس ممالک میں اپنا اثر و رسوخ بڑھا رہا ہے۔
امریکی چینل این بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق دو سال قبل امریکی حکومت نے ایل سلواڈور کے ساحل پر ایک جزیرہ خریدنے کی چین کی کوشش پر کڑی تنقید کی تھی جب ایک چینی کمپنی نے اس بندرگاہ کے علاقے میں پانی کی گہرائی میں ایک بندرگاہ اور ایک پیداواری علاقہ بنانے کی تجویز پیش کی تھی۔
واضح رہے کہ پہلے تو امریکی موقف کا اثر دکھائی دیا کیونکہ ایل سلواڈور کے سلسلہ میں سیاسی رد عمل نے اس منصوبے کو روک دیا ، تاہم اس نے چینیوں کو روکنے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا، امریکی حکام کی جانب سے ایل سلواڈور کے سیاستدانوں کو رشوت دینے کی چین کی کامیاب کوشش کے بیان کے بعد اب یہ منصوبہ جاری ہے۔
این بی سی نیوز کو ایک چینی کمپنی کی طرف سے پاورپوائنٹ پریزنٹیشن کی ایک کاپی موصول ہوئی ہے جس میں چینی سرکاری کمپنی نے مشترکہ مواقع ، مشترکہ مستقبل اور چینی تجویز کوبیان کیا ہے،درایں اثنا امریکی انٹیلی جنس اور عسکری حکام کا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ چین کے لیے ایک اہم معاشی اور اسٹریٹجک طاقت پیدا کرے گا جو پہلے امریکہ کے زیر اثر تھا۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ لاطینی امریکہ اور کیریبین میں چین کی طاقت اور اثر و رسوخ کی کئی مثالوں میں سے ایک ہے جبکہ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس طرح کا اثر و رسوخ امریکی مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے ہے تاہم جو چیز امریکی حکام کو پریشان کرتی ہے وہ اس طرح کے اثر و رسوخ کے فوجی نتائج نہیں ہیں بلکہ ماہرین کے مطابق چین اگلی دہائی میں وسطی اور جنوبی امریکہ میں تیزی سے معاشی غلبے کی طرف بڑھ رہا ہے۔