سچ خبریں:تل ابیب کی جانب سے مختلف مراعات فراہم کرنے کے باوجود، صیہونی آبادکار شمالی مقبوضہ علاقوں کی بستیوں میں واپس آنے پر آمادہ نہیں ہیں۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق، عبرانی زبان کی ویب سائٹ واللا نے رپورٹ دی ہے کہ صیہونی فوج نے شمالی مقبوضہ علاقوں کی صفائی، جنگی باقیات ہٹانے، اور فوجی ساز و سامان جمع کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ شمال کی طرف واپسی پر صہیونیوں کا غصہ
یہ اقدامات جنگ بندی کے ایک ماہ بعد کیے جا رہے ہیں، جس کا مقصد صیہونی آبادکاروں کو شمالی بستیوں میں واپسی پر آمادہ کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، صیہونی فوج کے انجینئرنگ یونٹس اور امدادی ٹیمیں 40 سے زائد صیہونی بستیوں میں کام کر رہی ہیں۔
اسرائیلی چینل 12 کے مطابق، صیہونی آبادکار اب بھی ان علاقوں کی ناامنی سے متعلق فکر مند ہیں اور تل ابیب حکومت کی طرف سے دی جانے والی مراعات کے باوجود بہت کم لوگ واپس جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ کریات شمونہ کے 40 فیصد رہائشی، جن کی تعداد 2200 ہے، اس بستی میں واپس جانے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
مزید پڑھیں: شمالی اسرائیل میں زندگی کیسی چل رہی ہے؟صیہونی میڈیا کی زبانی
اس کے برعکس، جنوبی لبنان میں جنگ بندی کے اعلان کے فوری بعد، مقامی رہائشی اپنی تباہ شدہ گھروں کی طرف واپس آ گئے، جو صیہونی بستیوں کی صورتحال کے بالکل برعکس ہے۔