سچ خبریں: ترکی کے وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ نے بین الاقوامی نظام کی کمزوری اور ناکامی کو واضح کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے آناتولی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے استنبول میں منعقدہ ڈی-8 وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ نے بین الاقوامی نظام کی کمزوری اور ناکامی کو واضح کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ کی صورتحال عالمی نظام کی مکمل ناکامی ہے، سعودی وزیرخارجہ
ترکی کے وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو لوگ یوکرین کی صورتحال کی مخالفت کرتے ہیں وہ فلسطین میں مزاحمت کو جرم سمجھتے ہیں جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ غزہ نے بین الاقوامی نظام کی کمزوری اور ناکامی کو واضح کر دیا ہے۔
ہاکان فیدان نے مزید کہا کہ ہم ایک بار پھر استنبول میں (ڈی-8 کے رکن ممالک) پوری دنیا کے سامنے اعلان کرتے ہیں کہ ہم غزہ میں اسرائیلی ظلم کے خلاف خاموش نہیں رہ سکتے اور نہ ہی رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت کہ مغربی عوام، حکومتوں کے برعکس، اسرائیلی بربریت کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں، ہمیں مستقبل کے لیے امید کی نگاہ سے دیکھنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
فیدان نے کہا کہ اسرائیل بڑھتی ہوئی حد تک تنہائی کا شکار ہو رہا ہے، ڈی-8 گروپ کے رکن ممالک کے طور پر ہم مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں، نہ صرف اقتصادی تعاون میں، بلکہ فلسطین کے معاملے پر بھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم دوسروں سے حل کی توقع نہیں رکھتے بلکہ ہم حل کے لیے خود اجلاس منعقد کرتے ہیں، مشاورت کرتے ہیں اور مل کر آگے بڑھتے ہیں، مشترکہ بیان میں درج ٹھوس اقدامات اسرائیل پر دباؤ بڑھاتے ہیں اور ہمارے فلسطینی بھائیوں کی آزادی میں مدد کرتے ہیں۔
فیدان نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ ترکی اور دیگر ڈی-8 رکن ممالک اسرائیل کے ظلم کے خلاف خاموش نہیں رہیں گے اور وہ متحد ہو کر کام کریں گے تاکہ فلسطینی عوام کو انصاف اور آزادی حاصل ہو۔
مزید پڑھیں: بین الاقوامی اخلاقیات کے نقطہ نظر سے ایران اور اسرائیل کا فوجی رویہ
انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ مغربی عوام کا اسرائیلی بربریت کے خلاف احتجاج ایک امید افزا علامت ہے کہ عالمی سطح پر اسرائیل کی پالیسیوں کے خلاف مزاحمت بڑھ رہی ہے۔