سید حسن نصراللہ کو شہید کر کے اسرائیل کو کیا ملا؟صیہونی جنرل کا اعتراف

سید حسن نصراللہ کو شہید کر کے اسرائیل کو کیا ملا؟صیہونی جنرل کا اعتراف

?️

سچ خبریں:صیہونی فوجی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے اعتراف کیا ہے کہ تل ابیب کو شہید سید حسن نصر اللہ کے قتل سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی ماہرین نے شمالی علاقوں کے مکینوں کی اپنے گھروں کو واپسی میں ناکامی کو ایک بڑا المیہ قرار دیا ہے،ان کے مطابق تل ابیب کو شہید سید حسن نصر اللہ کے قتل سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: ایک نصراللہ کو شہید کر کے اسرائیل کو کیا ملا؟

واضح رہے کہ یہ اعتراف صیہونی فوجی ماہرین اور تجزیہ کاروں کی طرف سے کیا گیا ہے، جو موجودہ جنگی حالات کے پس منظر میں اسرائیلی ناکامیوں کو اجاگر کر رہا ہے۔

لبنان کے دلدل میں صیہونی فوج کی پھنسنے کی وارننگ

رپورٹ کے مطابق، صیہونی فوج کے شمالی ڈویژن کے سابق کمانڈر، «نوعام تیفون»، نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی فوج لبنان کے دلدل میں مزید پھنس رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ علاقوں کے شمالی باشندوں کی واپسی، جو کہ اسرائیلی حکومت کا اعلان کردہ ہدف تھا، اب ایک دور کا خواب بنتا جا رہا ہے۔

تیفون نے کہا کہ موجودہ حالات میں، آگ اور مذاکرات ایک ساتھ چل رہے ہیں، جبکہ اسرائیل کو فوری طور پر لبنان کے ساتھ سمجھوتے کی ضرورت ہے۔

حزب اللہ کے حملے اور صیہونی فوج کی ناکامی

حزب اللہ کی جانب سے مقبوضہ علاقوں کی گہرائی تک میزائل اور ڈرون حملے بدستور جاری ہیں۔

اس کے علاوہ، سرحدوں پر صیہونی فوج کے خلاف حزب اللہ کے رزمندگان کی مزاحمت نے تل ابیب کو مزید مشکلات میں ڈال دیا ہے۔

تیفون نے اعتراف کیا کہ اسرائیل کو شہید سید حسن نصر اللہ کے قتل سے کوئی براہ راست فائدہ نہیں ہوا، بلکہ جو کچھ پہلے حاصل کیا گیا تھا، وہ بھی ضائع ہو چکا ہے۔

صیہونی ٹی وی پر اہم انکشافات

صیہونی چینل ۱۲ کو دیے گئے انٹرویو میں تیفون نے خبردار کیا کہ اسرائیل ایک طویل جنگ میں الجھنے کی راہ پر گامزن ہے۔

ان کے مطابق، لبنان کے ساتھ تنازعے کے باعث اسرائیل کو بھاری نقصان ہو رہا ہے، اور یہ صورتحال دن بہ دن خراب ہوتی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شمالی علاقوں کے مکینوں کی گھروں کو واپسی صرف اس وقت ممکن ہے جب ہر بستی کی حفاظت کے لیے ایک دستہ یا کمپنی تعینات کی جائے، جو کہ تقریباً ۱۰ ہزار فوجیوں کی تعیناتی کا متقاضی ہے۔

حزب اللہ پر معاہدہ مسلط کرنے میں ناکامی

صیہونی وزارت جنگ کے سیاسی-سلامتی شعبے کے سربراہ اور ریزرور جنرل عاموس گلعاد نے چینل 12 پر کہا کہ حزب اللہ پر کسی بھی قسم کا معاہدہ مسلط نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملے جاری ہیں، اور ان کی رسائی اب حیفا تک ہو چکی ہے، گلعاد نے مزید کہا کہ شمالی علاقوں کے رہائشیوں کی گھروں کو واپسی میں ناکامی ایک بہت بڑا المیہ ہے۔

حزب اللہ کی مزاحمت اور استحکام

عربی امور کے صیہونی تجزیہ کار اوہاد خمو نے کہا کہ اگرچہ بیروت جنگ بندی کی خواہش رکھتا ہے، لیکن وہ اپنے شرائط پر سمجھوتہ کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: مزاحمت کے شعلے اپنے قائدین کے قتل سے کبھی نہیں بجھیں گے: القسام

خمو نے کہا کہ حزب اللہ نے اپنے وجود کو برقرار رکھا ہے، چاہے اس کے رہنماؤں کے خلاف کتنے ہی حملے کیے گئے ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ نے اپنی مزاحمتی قوت کو مستحکم رکھا ہے اور موجودہ حالات میں پہلے سے زیادہ مضبوط اور بہتر ہو چکا ہے۔

مشہور خبریں۔

یمنی مزاحمت کو روکنے کا امریکی منصوبہ کیا ہے؟

?️ 6 مئی 2024سچ خبریں: غزہ کے عوام کی حمایت کے لیے باب المندب میں صیہونی

پاکستان اسٹاک مارکیٹ گزشتہ روز کی شدید مندی کے بعد بحالی کی جانب گامزن

?️ 8 اپریل 2025کراچی: (سچ خبریں) پاکستان اسٹاک مارکیٹ گزشتہ روز کی شدید مندی کے

امریکی نمائندے کا اسرائیلی جارحیت کی حمایت کرتے ہوئے سفارتی حل پر زور 

?️ 14 جون 2025سچ خبریں: امریکہ کے نمائندے نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے

پاکستان اور آئی ایم ایف قرض بحالی پیکج کے قریب

?️ 10 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)آئی ایم ایف اور پاکستان ہفتے کے روز قرض

وزیراعظم اور فیلڈ مارشل کا دورہ بنوں، دہشتگردی کیخلاف اہم فیصلے متوقع

?️ 13 ستمبر 2025اسلام آباد (سچ خبریں) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اس وقت بنوں

پاک چین دوستی دونوں ممالک کی خوشحالی کیلئے ناگزیر ہے۔ وزرائے خارجہ کا اتفاق

?️ 21 اگست 2025اسلام آباد (سچ خبریں) پاکستان اور چین نے اس امر پر اتفاق کیا

صیہونی درندے فلسطینی شہداء کے ساتھ کیا کر رہے ہیں؟ برطانوی میگزین کا انکشاف

?️ 31 دسمبر 2023سچ خبریں: ایسے میں جب اسرائیل عالمی برادری کی ہلاکت خیز خاموشی

ٹی ایل پی سے معاہدے  سے متعلق مجھے بالکل علم نہیں: شیخ رشید

?️ 11 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے ٹی ایل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے