کیلی فورنیا (سچ خبریں) امریکا کی ریاست کیلی فورنیا میں پولیس افسروں نے دوران حراست ایک اور بے گناہ شہری کو گھٹنوں کے نیچے دبا کر موت کی وادی میں دھکیل دیا۔
تفصیلات کے مطابق پولیس اہلکاروں نے 26 سالہ ماریوگونزیلزکو گرفتاری کے وقت 5 منٹ تک زمین پر گرائے رکھا، جس کے باعث دم گھٹنے سے اس کی موت واقع ہوگئی۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق واقعہ سان فرانسسکو بے ایریا کے شہر المیڈا میں پیش آیا، پولیس کو ایک کال موصول ہوئی کہ پارک میں ایک مشتبہ شخص نشے کی حالت میں موجود ہے، اہلکاروں نے جائے وقوع پر موجود نوجوان کے ہاتھ کمر کے پیچھے باندھنے کی کوشش کی لیکن جب اس نے مزاحمت کی تو اہلکاروں نے اس کو زمین پر گرادیا اور کہنی سے اس کی گردن کو دبانا شروع کردیا، نوجوان خود کو چھڑوانے کی کوشش کی، جس پر ایک افسر نے اپنے گھٹنے سے اس کی گردن کو دبوچ لیا۔
اطلاعات کے مطابق حالت بگڑنے پر اہلکاروں نے گونزیلزکو مصنوعی طریقے سے سانس دینے کی کوشش بھی کی، لیکن تب تک وہ مرچکا تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق مقتول شادی شدہ اور 4 سالہ بیٹے کا باپ تھا، اس کے علاوہ وہ اپنے 22 سالہ معذور بھائی کا واحد سہارا تھا۔
ماریو کے خاندان کے افراد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پولیس افسروں پر اس کے قتل کا الزام عائد کیا ہے اور کہا کہ انہوں نے ماریو کو بھی جارج فلائیڈ کی طرح زمین پر گرا کر اور گلا گھونٹ کر مار دیا۔
واضح رہے کہ اس طرح کا واقعہ گزشتہ برس بھی پیش آیا تھا، جس میں ایک افریقی نژاد امریکی سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی ہلاکت بھی پولیس تشدد اور طاقت کے بے جا استعمال سے ہوئی تھی۔