سچ خبریں:داعش دہشت گرد گروہ نے اس گروپ کے سرکاری میڈیا کے طور پر ناصر نیوز چینل پر ایک پیغام شائع کرکے روس میں ہونے والے مہلک حملے کی ذمہ داری قبول کی۔
داعش کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ فورسز نے روسی دارالحکومت ماسکو کے مضافات میں کراسنوگورسک شہر میں عیسائیوں کے ایک بڑے اجتماع کو نشانہ بنایا، جس میں سیکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہوئے اور اس جگہ کو شدید نقصان پہنچا، اس سے پہلے کہ وہ بحفاظت اپنے اڈوں پر واپس پہنچ جائیں۔
دہشت گردوں کی ان کے ٹھکانوں پر محفوظ واپسی کے حوالے سے داعش کا دعویٰ اس حقیقت پر مبنی ہے کہ شائع شدہ تصاویر کے مطابق 4 دہشت گردوں میں سے کم از کم ایک کو روسی سیکورٹی فورسز نے حراست میں لے لیا ہے۔
ماسکو کے مضافات میں واقع کروکس کنسرٹ ہال جمعے کی شام روس کی تاریخ کے مہلک ترین دہشت گردانہ حملوں کا گواہ رہا، جس کے دوران 40 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے، اور ہال کی عمارت بھی جل گئی۔
اس دہشت گردانہ حملے کے بعد ماسکو کے میئر کے مطابق ہفتے کے آخر میں ہونے والے تمام اجتماعات کو منسوخ کر دیا گیا ہے اور درجنوں ممالک نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔
روس کی قومی سلامتی کونسل کے نائب سربراہ دمتری میدویدیف نے بھی اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد انتقام کے سوا کوئی زبان نہیں سمجھتے، اگر ہم نے طاقت کا جواب طاقت سے نہیں دیا تو کوئی مقدمہ یا تحقیقات مفید نہیں ہو گی۔