مالدیپ (سچ خبریں) دہشت گرد ریاست اسرائیل کی جانب سے غزہ میں مقیم فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے بعد اسرائیل کیساتھ تعلقات استوار رکھنے والے اسلامی ملک مالدیپ نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایسا قدم اٹھا لیا ہے جس کے بعد نام نہاد اسلامی ممالک کو شدید ذلت اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مالدیپ نے اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کیساتھ تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ مالدیپ میں اسرائیلی مصنوعات پر پابندی بھی عائد کر دی گئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق غزہ میں مقیم فلسطینیوں پر صیہونیوں کی جانب سے حال ہی میں ڈھائے جانے والے مظالم کے بعد غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار رکھنے والے اسلامی ملک مالدیپ نے شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔
خود ساختہ اسرائیلی حکومت کے ساتھ تجارتی اور سفارتی تعلقات رکھنے والے مالدیپ نے اسرائیلی مظالم کے خلاف اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلیے بڑا فیصلہ کیا ہے۔
مالدیپ نے اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ مالدیپ میں اسرائیلی مصنوعات پر پابندی بھی عائد کر دی گئی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ مالدیپ اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان 1965 سے تعلقات قائم ہیں، یہ پہلا موقع ہے جب مالدیپ نے اسرائیل کے خلاف کوئی سخت سفارتی قدم اٹھایا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ ک پٹی پر 10 روزہ جارحیت میں 28 خاندانوں کے بیشتر افراد اور 60 بیگناہ بچوں کو بے دردی کے ساتھ بمباری میں شہید کیا، اسرائیلی ریاست کی دہشت گردی کے نتیجے میں غزہ میں خوفناک تباہی مچی، اسرائیل کی اس دہشت گردی پر پوری دنیا میں آواز بلند کی گئی، جبکہ سیز فائر ہونے کے بعد بھی اسرائیل کیخلاف آواز بلند کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
خیال رہے کہ 10 مئی سے 21 مئی تک غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری کے نتیجے میں 16 ہزار مکانات بھی تباہ ہوئے ہیں۔