سچ خبریں: امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے جرمنی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ یہ قیمت پیوٹن کو ادا کرنا ہوگی ایسا نہیں ہے کہ کوئی بھی دنیا کو دھونس دیکر اپنے راستے پر چلا جائے۔
پیلوسی نے کہا کہ اگر روس کو کییف پر حملہ نہ کرنے کے فیصلے پر سخت پابندیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا ہے تو بھی امریکی کانگریس گزشتہ چند مہینوں کے دوران کریملن کے جارحانہ رویے پر اپنا ردعمل تلاش کر سکتی ہے۔
اسپیکر نے ایوان کی انٹیلی جنس کمیٹی کے چیئرمین ایڈم شیف، کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والی ڈیموکریٹ باربرا لی اور امریکی ایوان نمائندگان میں ایک اور ڈیموکریٹ بیٹی میک کیلم کے ساتھ کہا کہ اگر روس کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی گئی تو وہ سفاکانہ پابندیوں کی توقع کر سکتا ہے۔ ی
امریکی کانگریس میں تقریباً 40 ریپبلکن اور ڈیموکریٹس نیٹو اور یوکرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے میونخ میں ہونے والے حالیہ پروگراموں میں شامل ہوئے۔
پیلوسی نے کہا کہ ہم روسی صدر سمیت – ہر کسی سے تمام شکوک و شبہات کو دور کرنا چاہتے ہیں کہ امریکہ یہاں ہے اور سفارت کاری کے مفادات میں اپنے یورپی اتحادیوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔
امریکی اور نیٹو کے سکیورٹی حکام نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے کہ پوٹن آنے والے دنوں میں یوکرین پر حملہ کر سکتے ہیں۔ اس یقین کا اظہار جو بائیڈن نے بھی کیا جب کہ امریکی صدر کا کہنا تھا کہ انہیں ’یقین‘ ہے کہ پیوٹن نے یوکرین کی خودمختاری کی خلاف ورزی کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم اب تک کی سخت ترین پابندیاں عائد کرنے کے لیے متحد نہیں ہوتے ہیں، تو دوسرے ممالک اپنے جمہوری پڑوسیوں پر غلبہ حاصل کرنے کے لیے آزاد محسوس کریں گے۔
امریکی قانون سازوں نے اس رفتار کی حمایت کی ہے جس پر نیٹو کے اتحاد نے یوکرین کے خلاف پوٹن کی دھمکی کا جواب دیا ہے۔