کابل (سچ خبریں) ایک طرف جہاں افغانستان میں طالبان وادی پنج شیر میں باغیوں سے لڑائی میں مصروف ہیں اور معاشی تباہی سے بچنے کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں وہیں طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان میں نئی حکومت کے قیام کی تیاریاں جاری ہیں اور طالبان کے شریک بانی ملا برادر نئی افغان حکومت کی قیادت کریں گے جس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق تین ذرائع نے بتایا کہ ملا برادر جو طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ ہیں، ملا محمد یعقوب، جو طالبان کے سابق بانی ملا عمر کے بیٹے ہیں اور شیر محمد عباس ستانکزئی، حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر ذمہ داریاں ادا کریں گے۔
ایک طالبان عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رائٹرز کو بتایا کہ تمام اعلیٰ رہنما کابل پہنچ چکے ہیں جہاں نئی حکومت کے اعلان کے لیے تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔
طالبان کے ایک اور ذرائع نے بتایا کہ طالبان کے سپریم مذہبی رہنما ہیبت اللہ اخونزادہ مذہبی معاملات اور گورننس پر توجہ دیں گے۔
طالبان، جنہوں نے 15 اگست کو ملک کے بیشتر حصوں پر قبضہ کرنے کے بعد کابل پر قبضہ کر لیا تھا، کو دارالحکومت کے شمال میں پنجشیر وادی میں شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔
علاقائی ملیشیا کے کئی ہزار جنگجو اور حکومتی کی باقی فوجی اہلکار سابق کمانڈر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود کی قیادت میں ویران وادی میں اکٹھے ہوئے ہیں۔
سمجھوتہ کے لیے مذاکرات کی کوششیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار دکھائی دیتی ہیں اور ہر فریق دوسرے کو ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرا رہا ہے۔