ایغور مسلمانوں پر تشدد کا معاملہ، یورپی یونین سمیت متعدد ممالک نے چین کے خلاف بڑا قدم اٹھا لیا

ایغور مسلمانوں پر تشدد کا معاملہ، یورپی یونین سمیت متعدد ممالک نے چین کے خلاف بڑا قدم اٹھا لیا

?️

برسلز (سچ خبریں) ایغور مسلمانوں پر ظلم و تشدد کے معاملے کو لے کر یورپی یونین سمیت متعدد ممالک نے چین کے خلاف بڑا قدم اٹھاتے ہوئے چینی عہدیداروں پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق یورپی یونین، برطانیہ، کینیڈا اور امریکا نے چین کے صوبے مغربی سنکیانگ کے علاقے میں انسانی حقوق کی مبینہ خلاف ورزیوں پر چین میں عہدیداروں کے خلاف مربوط پابندیوں کا آغاز کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین نے سنکیانگ میں چار سینئر عہدیداروں پر پابندیاں عائد کیں، پابندیوں میں اہلکاروں کے اثاثوں کو منجمد کرنا اور ان پر مغربی ممالک کے سفر پر پابندی عائد شامل ہے، اس کے علاوہ یورپی شہریوں اور کمپنیوں کو انہیں مالی مدد فراہم کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔

27 ممالک پر مشتمل بلاک سنکیانگ پروڈکشن اینڈ کنسٹرکشن کورپس پبلک سیکیورٹی بیورو کے اثاثوں کو بھی منجمد کرچکا ہے جس میں اس کو سنکیانگ چلانے والی اور اس کی معیشت کو کنٹرول کرنے والی ایک سرکاری معاشی اور نیم فوجی تنظیم کے طور پر بتایا گیا ہے۔

برطانوی سیکریٹری خارجہ ڈومینک راب نے کہا کہ یہ اقدامات برطانیہ، امریکا، کینیڈا اور 27 ممالک کی یورپی یونین کی طرف سے ایغور مسلمانوں کے خلاف سنگین انسانی حقوق کی پامالی سے متعلق سامنے آنے والے شواہد کے تحت کارروائی کرنے پر سفارت کاری کا حصہ ہیں۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ایک بیان میں کہا کہ متحدہ رد عمل نے بین الاقوامی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے یا ان کا غلط استعمال کرنے والوں کو ایک مضبوط پیغام بھیج دیا ہے اور ‘ہم مشترکہ شراکت داروں کے ساتھ ہم آہنگی میں مزید اقدامات کریں گے، ہم چین کے جرائم کے فوری خاتمے اور متعدد متاثرین کے لیے انصاف کے حصول کے لیے پوری دنیا میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے’۔

چین نے یورپی یونین کے اس اقدام کا فوری جواب دیتے ہوئے 10 یورپی افراد اور چار اداروں پر پابندیاں عائد کیں اور کہا کہ چین کے مفادات کو نقصان پہنچا ہے اور جھوٹ اور غلط معلومات پھیلائی گئی ہیں۔

ابتدائی طور پر چین نے سنکیانگ میں ایغور مسلمانوں کو حراست میں لینے کے لیے کیمپوں کے وجود سے انکار کیا تھا تاہم بعد ازاں اسے انہوں نے ملازمت کی تربیت فراہم کرنے اور بنیاد پرست جہادی نظریے کے حامل افراد کو نئے سرے سے تعلیم دینے کے مراکز کے طور پر بتایا تھا، حکام نے وہاں انسانی حقوق کی پامالی کے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔

چینی وزارت نے 10 افراد اور چار اداروں کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اور ان کے اہلخانہ کو چین، ہانگ کانگ یا مکاؤ میں داخل ہونے پر پابندی عائد کی جائے گی اور ان علاقوں کے ساتھ مالی معاملات سے بھی انکار کردیا جائے گا۔

مشہور خبریں۔

کور کمانڈرز کانفرنس میں نیوکلیئر کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم پر مکمل اعتماد کا اظہار

?️ 18 اکتوبر 2022راولپنڈی: (سچ خبریں) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت

مزاحمتی محاذ کی تشکیل امام خمینی کی دین ہے؟کویتی تجزیہ کار

?️ 15 فروری 2025 سچ خبریں:فلسطینی امور کے ماہر کویتی تجزیہ کار کا کہنا ہے

مزدوروں اور ملازمین کی ہڑتالوں پر قابو پانے کے لیے برطانوی حکومت کا منصوبہ

?️ 12 جنوری 2023سچ خبریں:انگلینڈ میں ہڑتالوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ اس ملک کی

 حزب‌الله کا میڈیا کی جعلی خبروں کے بارے میں رد عمل 

?️ 11 اپریل 2025سچ خبریں:لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب‌الله نے ایک اعلامیہ جاری کرتے ہوئے حالیہ

قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کے بعد 7 افراد پر پابندی عائد

?️ 16 جون 2021اسلام آباد (سچ خبری)  گذشتہ روز قومی اسمبلی میں اجلاس کے دوران

غزہ میں انسانی امداد کے ٹرکوں کی آمد میں کمی

?️ 9 دسمبر 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے نے جمعہ کے روز

طالبان کا عالمی برادری کی جانب افغانستان کی مالی معاونت نہ کرنے کے نتائج کا انتباہ

?️ 20 ستمبر 2021سچ خبریں:طالبان کے ایک ترجمان نے ایک جرمن ذرائع ابلاغ کو انٹرویو

امریکہ میں ایک نئی میڈیا سلطنت کا ظہور ایلیسن کون ہیں اور کیا کر رہے ہیں؟

?️ 5 اکتوبر 2025امریکہ میں ایک نئی میڈیا سلطنت کا ظہور ایلیسن کون ہیں اور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے