افغانستان میں وزیر دفاع کے قائم مقام کے گھر پر بڑا حملہ، درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے

افغانستان میں وزیر دفاع کے قائم مقام کے گھر پر بڑا حملہ، درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے

?️

کابل (سچ خبریں)  افغانستان میں وزیر دفاع کے قائم مقام کے گھر پر بڑا حملہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق منگل کی رات قائم مقام وزیر دفاع جنرل بسم اللہ محمدی کی رہائش گاہ کے قریب کار بم دھماکے میں ایک خاتون سمیت 8 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔

طلوع نیوز کی رپورٹ کے مطابق حملہ مقامی وقت کے مطابق رات 8 بجے کے قریب کابل کے ضلع شرپور علاقے میں ہوا جہاں زیادہ تر اعلیٰ سرکاری افسران کی رہائش گاہیں واقع ہے۔

بم دھماکا بسم اللہ محمدی کے گھر کے قریب ہوا جس کے بعد 4 مسلح افراد قریبی گھر میں داخل ہوئے اور اس دوران ان کی سیکیورٹی فورسز سے جھڑپیں بھی ہوئیں تاہم حملے کے فوری بعد سیکیورٹی اہلکار جائے وقوع پر پہنچے۔

اسی حملے سے متعلق ایک ذرائع نے بتایا کہ 3 حملہ آور دھماکے کے فورا بعد رکن پارلیمنٹ محمد عظیم محسنی کے گھر میں داخل ہوئے تھے جبکہ محمد عظیم محسنی نے تصدیق کی کہ جب حملہ ہوا تب وہ گھر پر نہیں تھے، سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد 4 سے 7 تھی۔

ایک سیکورٹی ذرائع نے بتایا کہ قائم مقام وزیر دفاع بسمہ اللہ محمدی کے گھر کا ایک سیکورٹی گارڈ ہلاک ہونے والوں میں شامل ہے اور دوسرا زخمی ہوا۔

جب حملہ ہوا تب بسمہ اللہ محمدی اور ان کا خاندان گھر پر نہیں تھا، قانون ساز اور افغان کمانڈر ہیبت اللہ علی زئی کا گھر بھی اس علاقے میں واقع ہیں جہاں دھماکا ہوا تھا۔

ابتدائی طور پر حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی تھی تاہم آج طالبان نے ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کرلی، اس ضمن میں بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے حکومتی رہنماؤں کے خلاف مزید حملوں کا انتباہ بھی دیا ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے جبکہ اس واقعہ میں 20 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ 5 میں سے 4 حملہ آور بھی وزیر کے ولا میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے جبکہ وزارت داخلہ نے کہا کہ یہ ایک خودکش بم حملہ تھا، حملہ آوروں اور افغان اہلکاروں کے مابین 3 گھنٹے سے زیادہ دیر تک لڑائی جاری۔

دوسری جانب بسمہ اللہ محمدی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ فکر مت کریں، سب ٹھیک ہے۔

خیال رہے کہ رواں ماہ کے آخر تک امریکی فوج کا انخلا مکمل ہوجائے گا اور ساتھ ہی طالبان نے متعدد اضلاع پر اپنے کنٹرول کا دعویٰ کیا ہے، علاوہ ازیں مختلف اضلاع اور شہروں میں طالبان اور افغان فورسز کے مابین جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

مشہور خبریں۔

یورپی یونین کا مستقبل کیا ہوگا ؟

?️ 26 فروری 2023سچ خبریں:یوکرین میں جنگ کا آغاز، انتہائی دائیں بازو کی تحریکوں میں

نیتن یاہو اور گیلنٹ کے درمیان تناؤ، وجہ؟

?️ 6 دسمبر 2023سچ خبریں:یسرائیل ہیوم کے مطابق ہم آہنگی کا فقدان اور یہاں تک

پاکستان کیساتھ سرمایہ کاری کے تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں، نائب وزیراعظم یو اے ای

?️ 21 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار اور ان کے متحدہ

یمن میں امریکہ کے اشاروں پر جارحیت ہورہی ہے:بحرینی مذہبی رہنما

?️ 6 فروری 2022سچ خبریں:بحرین کے مذہبی رہنما اور عالم دین شیخ عیسی قاسم نے

پولنگ اسٹیشن کے اندر توڑ پھوڑ، قادر مندوخیل اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج

?️ 20 فروری 2024کراچی: (سچ خبریں) کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے۔242 سے

افغان عوام کا ایک بار پھر امریکہ کے خلاف مظاہرہ

?️ 23 فروری 2022سچ خبریں:افغانستان کے بامیان صوبے کے شہریوں نے امریکہ کے ہاتھوں اس

نائجر پر فوجی حملے کے امکان

?️ 11 اگست 2023سچ خبریں:ساحل عاجل کے صدر Alassane Ouattara نے کہا کہ ECOWAS نے

غزہ کے سنگین حالات؛ اقوام متحدہ کے چشم دید اہلکار کی رپورٹ

?️ 16 نومبر 2024سچ خبریں:اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی مہاجرین (UNRWA)

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے