سچ خبریں:امریکی ریاست مینیسوٹا کے شہرمنیاپولس میں مظاہرین نے 22 سالہ سیاہ فام امریکی امیر لاک کے قتل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے اس ریاست کےمیئر اور پولیس سربراہ کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔
امریکہ میں جہاں تشدد اور نسلی امتیاز کی خبریں مسلسل سرخیاں بنی ہوئی ہیں، وہیں مینیسوٹا کے دارالحکومت منیاپولس میں ایک 22 سالہ سیاہ فام نوجوان کے قتل نے مظاہروں کو جنم دیا، یہ گزشتہ ہفتے بدھ کی صبح تھی جب امریکی پولیس نے مینیسوٹا کے شہر منیاپولس میں ایک رہائشی مکان پر چھاپہ مارا، اور ایک 22 سالہ سیاہ فام نوجوان جس کا نام "امیر لاک” تھا، کو ہلاک کر دیا۔
امریکی ویب سائٹ ہل کے مطابق سینکڑوں امریکیوں نے ہفتے کے روز منیاپولس میں ایک سرکاری دفتر کے قریب 22 سالہ سیاہ فام امیر لاک کے قتل کے خلاف احتجاج کیا، مظاہرین نے نوجوان سیاہ فام کی حمایت میں نعرے لگائے اور مینی پولس کے ڈیموکریٹک میئر جیکب فری کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے امیر لاک کو گولی مار کر ہلاک کرنے والے پولیس افسر مارک ہینیمن کے خلاف مقدم چلانے اور ان کی برطرفی کا بھی مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ منیاپولس پولیس کی طرف سے جاری کی گئی ایک ویڈیو میں امیر لاک کے گھر پر چھاپہ مار کر اسے گولی مارتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ پولیس افسران صبح سویرے ایک گھر میں داخل ہوتے ہیں اور کمبل کے نیچے لیٹے ہوئے ایک نوجوان سیاہ فام کو گولی مار کر ہلاک کر دیتے ہیں۔