امریکہ اور یورپ کے درمیان عدم اعتماد کی خلیج؛ ٹرمپ اتحادیوں کو کیوں کمتر سمجھتے ہیں؟  

امریکہ اور یورپ کے درمیان عدم اعتماد کی خلیج؛ ٹرمپ اتحادیوں کو کیوں کمتر سمجھتے ہیں؟  

?️

سچ خبریں:سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدت صدارت کے آغاز کے ساتھ ہی ایک بار پھر وہی رجحان دیکھنے میں آ رہا ہے جو ان کی پہلی مدت میں نمایاں تھا؛عالمی رہنماؤں کی تحقیر اور ان کی توہین،یہ رجحان ٹرمپ کی قیادت کے دوران ایک مستقل رویہ رہا ہے اور دنیا کے بیشتر رہنماؤں کے ساتھ ان کی ملاقاتوں میں بار بار دہرایا گیا ہے۔

عالمی رہنماؤں کی تحقیر کی ٹرمپ کی تاریخ  
ٹرمپ نے 2017 میں اقتدار میں آتے ہی دنیا کے رہنماؤں کی توہین کو اپنی سیاسی حکمت عملی کا حصہ بنا لیا تھا، نیویارک ٹائمز کے مطابق، 2019 تک وہ ٹوئٹر پر 598 شخصیات اور مقامات کی توہین کر چکے تھے،ان کے نشانے پر ملکی و غیر ملکی حکام یکساں طور پر رہے۔
انہوں نے 2019 میں اپنے ہی وزیر دفاع جنرل جیمز میٹس کو دنیا کا سب سے بے وقعت جنرل قرار دیا،کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو انتہائی بےایمان اور کمزور کہا، آنگیلا مرکل کی طرف کینڈی پھینکی اور طعنہ دیا کہ یہ لو، میں نے تمہیں کچھ دیا ہے، جبکہ برطانوی وزیر اعظم ٹریسا مے پر الزام لگایا کہ انہوں نے بریگزٹ کو تباہ کر دیا۔
یہی نہیں، فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون پر طنز کرتے ہوئے لکھا کہ وہ اپنی کم مقبولیت کا شکار ہیں،یوکرین کے صدر زیلنسکی کے ساتھ حالیہ تلخ کلامی میں انہوں نے انہیں ناشکرا قرار دے کر دھمکی دی کہ یا تو تم امن معاہدے پر دستخط کرو، یا ہم پیچھے ہٹ جائیں گے۔
ٹرمپ کی تحقیر کی حالیہ لہر اور اس کے محرکات  
ٹرمپ کی دوسری مدت کے آغاز سے ہی ان کا رویہ مزید سخت ہو چکا ہے۔ رابرٹ سی رولینڈ، جو سیاسی بیان بازی پر تحقیق کرتے ہیں، کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے حالیہ رویے میں سیاست کا کوئی ذکر نہیں، صرف توہین اور الزام تراشی باقی رہ گئی ہے۔
حالیہ مثالیں:  
– جو بائیڈن کی موجودگی میں ہی تقریب حلف برداری میں سابق صدر کو تضحیک کا نشانہ بنایا۔
– لاطینی امریکہ کے مہاجرین کو مجرم اور پاگل خانوں کے فراری کہا۔
– میکسیکو اور کینیڈا کے حکام نے ٹرمپ کی پالیسیوں کو احمقانہ قرار دیا۔
ٹرمپ کی خود پسندی اور امریکہ فرسٹ پالیسی  
ماہرین کے مطابق، ٹرمپ کی یہ حکمت عملی ان کی شخصیت میں خودپسندی اور جذباتی نابینائی کی عکاسی کرتی ہے۔ رابرٹ جی لیفٹن، ایک معروف ماہر نفسیات، کا کہنا ہے کہ ٹرمپ دوسروں کی تحقیر کر کے خود کو مرکز توجہ بنانا چاہتے ہیں۔
اسی کے ساتھ، ٹرمپ کی خارجہ پالیسی امریکہ فرسٹ کے اصول پر مبنی ہے، جس میں اتحادیوں کو کمزور سمجھ کر ان سے زیادہ سے زیادہ معاشی فائدہ حاصل کرنا ترجیح دی جاتی ہے۔
یوکرین کی مثال: ٹرمپ نے عندیہ دیا کہ اگر روس کے خلاف حمایت دینے میں معاشی فائدہ نہ ہوا تو امریکہ پیچھے ہٹ سکتا ہے۔
نتیجہ: امریکہ اور اتحادیوں کے درمیان عدم اعتماد کی بڑھتی خلیج  
ٹرمپ کی جارحانہ پالیسی نے یورپ اور دیگر اتحادیوں میں شدید بےاعتمادی پیدا کر دی ہے۔ فارین پالیسی میں شائع ایک مضمون میں اسٹیفن والٹ نے خبردار کیا کہ اگر ٹرمپ کا یہی رویہ جاری رہا تو امریکہ کے اتحادی چین کی طرف جھکنے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔
خلاصہ: 
– یورپی ممالک امریکہ کی پالیسیوں پر عدم اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔
 امریکہ کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
 اتحادی ممالک چین اور دیگر عالمی طاقتوں کے قریب ہو سکتے ہیں۔

مشہور خبریں۔

بحران سے نکلنے کا واحد حل ایک دوسرے کو معاف کر دینے میں ہے، ڈاکٹر طاہر القادری

?️ 1 جون 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ

کورونا اور روس ۔ یوکرین جنگ کے سبب دنیا کو معاشی چیلنجز کا سامنا ہے۔شہباز شریف

?️ 1 جون 2022انقرہ (سچ خبریں)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان مختلف

کیا امریکہ غزہ کے پناہ گزینوں کو قبول کرے گا ؟

?️ 19 اکتوبر 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ کی سابق مندوب نکی ہیلی نے منگل کو فاکس

برطانوی وزیراعظم کی مسعود پزشکیان سے فون پر گفتگو

?️ 14 اگست 2024سچ خبریں: برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے ایران کے صدر مسعود

فلسطینی عیسائیوں کی صیہونی فلیگ مارچ کی مذمت

?️ 2 جون 2022سچ خبریں:فلسطینی عیسائی برادری نے صیہونیوں کے فلیگ مارچ کو اشتعال انگیز

ابوظہبی پر حملے کے بعد ایلات کی بندرگاہ محفوظ نہیں : صیہونی اخبار

?️ 21 جنوری 2022سچ خبریں:صہیونی اخبار ہاریٹز نے لکھا ہے کہ انصار اللہ کے زیر

کیا برطانیہ میں اماراتی کارکن کے قتل میں موساد ملوث ہے؟

?️ 12 جولائی 2021سچ خبریں:مقبوضہ فلسطین میں سابق امریکی سفیر کے بیٹے نے لندن میں

چوروں کا سردار

?️ 6 جنوری 2023سچ خبریں:ایک امریکی میگزین نے محمد بن سلمان کی ملکی اور خارجہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے