اگر کبھی آپ کو ایسا لگتا ہے کہ آپ کا دماغ کمزور ہے یا ذہن اتنا تیز کام نہیں کرتا جتنا کرنا چاہیئے؟ تو کیا آپنے اس پریشانی سے باہر آنے کے لئے کچھ کیا یا نہیں جواب سوچتے تو سبھی ہیں لیکن اس پر عمل کوئی کوئی شخص ہی کرتا ہے تو چلئے گھبرائے مت ہم آپ کو بتاتے ہیں اس پریشانی سے کیسے چھٹکارا پائیں۔ بس چند غذاؤں کو استعمال کریں اور ذہن کو تیز بنائیں۔
دماغ ہمارے جسم کا وہ اہم عضو ہے جسے جسم کے بادشاہ کی حیثیت دی جاتی ہے اگر اس میں کوئی خرابی ہوگی تو پورا جسم متاثر ہوگا اور اسی لیے کہا جاتا ہے کہ صحت مند ذہن ہی تندرست جسم کی علامت ہے۔
اگر آپ بھی چاہتے ہیں کہ آپ کا دماغ تندرست رہے اور تیز کام کرے تو درجہ ذیل میں دی ہوئی غذاؤں کو اپنی خوراک کا حصہ بنا لیں۔
بلو بیری کا استعمال:
اگر بلو بیری کو روزمرہ غذا کا حصہ بنا لیا جائے تو یہ دماغ کو تیز کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہیں کیونکہ اس میں شامل ہیں ایسے غذائی اجزا جو دماغ کے لیے انتہائی مفید ہیں۔
بروکولی یا شاخ گوبھی:
بروکولی یا شاخ گوبھی آپ کی سبزیوں کی لسٹ میں سر فہرست ہونی چاہیئے کیونکہ یہ ذہانت میں اضافہ کرتی ہے اور اس میں موجود وٹامن کے آپ کے سمجھنے کی صلاحیت کو مضبوط بناتا ہے۔
اگر کھانے کی پلیٹ میں روز کچھ شاخ گوبھی شامل ہوجائیں تو آپ کا دماغ ‘سپر دماغ’ سکتا ہے۔
اخروٹ، بادام یا میوہ کھائیں:
اخروٹ، بادام اور دیگر میوہ آپ کی یاداشت اور ذہانت کو بڑھاتا ہے کیونکہ اس میں ایسے صحت بخش اجزا شامل ہوتے ہیں جو دماغ کی سمجھنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتے ہیں۔ خاص کر خواتین کے لیے یہ بہت فائدے مند ہے کیونکہ یہ خواتین کی یاداشت کو مضبوط بناتا ہے۔
گرین ٹی کا استعمال:
گرین ٹی پینے سے دماغ پرسکون رہتا ہے کیونکہ یہ ان نیورونز میں اضافہ کرتی ہے جو دماغ کو سکون پہنچتے ہیں۔
ایسے افراد جوروز گرین ٹی کا استعمال کرتے ہیں ناصرف ان میں توانائی زیادہ ہوتی ہے بلکہ ان کا دماغ بہتر کام کرپاتا ہے۔
اورنج کھائیں:
اورنج قدرت کا وہ انمول تحفہ ہیں جس کی کوئی مثال نہیں، ان میں موجود وٹامن سی ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بہت سی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔
وٹامن سی وائٹ سیلز کی تعداد میں اضافہ کرتا ہے۔
ایسے افراد جو بھولنے کی بیماری یعنی ڈیمنشیا کا شکار ہوتے ہیں ان میں وٹامن سی کی مقدار کم ہوتی ہے۔
وٹامن سی یاداشت اور سوچنے سمجھنے کی صلاحیت میں اضافہ کرتا ہے۔
ناریل کے تیل کا استعمال:
ناریل کے تیل کے بہت فوائد ہیں لیکن اس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ اس کے استعمال سے الزائمر کے مریضوں کے دماغی افعال بہتر کام کرنے لگتے ہیں۔
پالک کھائیں:
ایک تحقیق کے مطابق اگرکوئی بزرگ شخص پانچ برس تک روز ایک یا دو مرتبہ پالک کا استعمال کرے تو اس کے سمجھنے کی صلاحیت کسی گیارہ برس کے بچے کی طرح تیز ہوجائے گی۔
کافی کا استعمال:
کافی کا استعمال بھی دماغ کے لیے مفید ہے کیونکہ اس میں موجود اینٹی آکسایئڈنٹ دماغ کی حفاظت کرتے ہیں اور سیلز کو مرنے نہیں دیتے جس کے باعث انسان ڈیمنشیا اور الزائمر جیسی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتا ہے۔