سچ خبریں:عراقی ذرائع نے سماوہ ، حلہ اور دیوانیہ صوبوں میں امریکی قابض افواج کے رسد قافلوں پر حملوں کی اطلاع دی ہے۔
صابرین نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایک گھنٹے میں عراق کے تین صوبوں سماوہ ، دیوانیہ اورحلہ میں امریکی فوجی قافلوں کو نشانہ بنایا گیا،تاہم کسی گروپ نے حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے اورنہ ہی امریکی فوج نے اپنے قافلوں کو ہونے والے جانی یا مالی نقصان کی کوئی اطلاع جاری کی ہے۔
یادرہے کہ گذشتہ سال جنوری میں عراق میں قابض امریکی فوج کے ہاتھوں بغداد ائر پورٹ کے قریب عراق حکومت کی سرکاری دعوت پر جانے والے ایران کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی اور عراق الحش الشعبی کے نائب سربراہ ابو مہدی المہندس کے قتل کے بعد اس ملک کی پارلیمنٹ نے پورے ملک سے امریکہ سمیت دیگر بیرونی ممالک کی افواج کے فوری انخلا پر مبنی بل پاس کیا تھا جس کے بعد عراق میں بیرونی ممالک کی فوجوں کی موجودگی غیر قانونی ہو گئی۔
تاہم بل کو پاس ہوئے ایک سال سے زائد کا عرصہ گذر چکا ہےاور عراقی عوام کی اکثریت اس کا مطالبہ کر رہی ہے لیکن امریکہ اس پر عمل درآمد ہونے کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے تاکہ اسے یہاں کے قدرتی ذخائر کو لوٹنے اور خطہ میں سرگرم دہشتگردوں کی پشت پناہی کرنے کا زیادہ سے زیادہ موقع مل سکے لیکن عراقی عوامی تنظیم الحشد الشعبی نے اپنے ملک سے امریکہ سمیت تمام غیر ملکی افواج کو نکال باہر کرنے کی ٹھان رکھی ہے جس کی بنا پر اس ملک میں قابض امریکیوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔