سچ خبریں:عراقی ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ امریکی قابض فوج سے تعلق رکھنے والے رسد لے جانے والے دو قافلوں کو مغربی اور جنوبی عراق میں نشانہ بنایا گیا۔
صابرین نیوز کےٹیلیگرام چینل نے آج (جمعرات) کو اطلاع دی ہے کہ عراق میں دو امریکی قافلوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، چینل کے مطابق امریکی قابض فوج سے تعلق رکھنے والے رسد کا سازوسامان لے جانے والے ایک قافلے کو مغربی عراق کے صوبہ الانبار میں نشانہ بنایا گیا ، اور امریکی سامان لے جانے والے ایک اور قافلے کو جنوبی عراق کے صوبہ المثنی کے السماوہ علاقے میں نشانہ بنایا گیا۔
یادرہے کہ صابرین نیوز نے یہ بھی اطلاع دی کہ رواں مہینے میں کہ عراق میں امریکی فوجی رسد کے چار قافلوں کو نشانہ بنایا گیا جن میں عراقی گروپ قاسم الجبارین نے پہلے دو حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی،یادرہے کہ گذشتہ چند مہینوں کے دوران عراق میں امریکی فوجی قافلوں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے کہ عراقی فورسز نے جس کی بنیادی وجہ اس ملک میں غیر ملکی افواج کی موجودگی قرار دیتے ہوئے عراقی پارلیمنٹ کے تمام عراقی علاقو سے غیر ملکی افواج کو ملک بدر کرنے کے فیصلے پر تیزی سے عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔
یادرہے کہ عراقی پارلیمنٹ کی سلامتی اور دفاع کمیٹی کے ایک رکن نے اتوار کے روز اعلان کیا کہ اس ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلاء سے متعلق ایک رپورٹ کو حتمی شکل دینے کے لئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، انہوں نے بتایا کہ اس کمیٹی کی صدارت عراقی وزیر خارجہ فواد حسین کو سپرد کی گئی ہے اور اس میں قومی سلامتی کے مشیر قاسم العرجی ، وزیر اعظم کے دفتر کے سربراہ ، فوج کے مشترکہ عملے کے سربراہ اور مشترکہ افواج کے ڈپٹی کمانڈر انچیف شامل میں۔
عراقی پارلیمنٹ کی سلامتی اور دفاع کمیٹی کے رکن نے زور دے کر کہا کہ کمیٹی گذشتہ سال کی قرارداد پر عمل درآمد کے لئے امریکی فوجیوں سمیت غیر ملکی فوجیوں کے انخلا کے بارے میں حتمی رپورٹ تیار کرے گی۔