سرینگر : (سچ خبریں ) غیر قانونی طور پر نظربند کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیری سیاسی نظربندوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کر رہی ہے اور رمضان المبارک کے دوران انہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مسرت عالم بٹ نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے جاری پیغام میں افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت اپنے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے عوام اور کشمیری نظربندوں کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ چند ماہ قبل مودی حکومت نے بھارتی جیلوں میں قیدیوں کے حفاظتی انتظامات میں تبدیلی کی تھی جس کی وجہ سے کشمیری نظربندخودکو انتہائی غیر محفوظ محسوس کررہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عدالتوں میں پیشی کے موقع پر بھی کشمیری نظربندوں کیلئے صورتحال انتہائی خطرناک ہے،کیونکہ انہیں کہیں بھی نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بانڈی پورہ کا مشہور قیدی طالب لالی جیل میں سحری بانٹ رہا تھا جب جرائم پیشہ مقامی قیدیوں نے اس پر گرم تیل پھینک دیا جس سے ان کا جسم اور چہرہ جھلس گیا۔
انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جیلوںمیں کشمیری نظربندوں پر اس طرح کے مزید حملوں کا خدشہ ہے۔ مسرت عالم بٹ نے کہا کہ طالب لالی کے تین مقدمات بانڈی پورہ ڈسٹرکٹ کورٹ میں زیر التوا ہیں، لیکن انہیں مقررہ تاریخ پر عدالت پیش نہیں کیا جاتا۔انہوں نے کہاکہ کشمیری قیدیوں کی غیر قانونی نظربندی کو طول دینے کیلئے انہیںمقررہ تاریخوں پر عدالت پیش نہیں کیاجاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تہاڑ جیل میں کشمیری نظربندوں کو پیشہ ورمجرم اورانتہائی خطرناک قیدیوں کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور عدالتوںمیں پیشی کے وقت ان پر ہندوتوابلوائیوں کے حملے کا خطرہ ہے ۔ انہوں نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی مختلف جیلوں میں نظربند کشمیری سیاسی نظربندوں کی حالت زار کا فوری نوٹس لیں۔