سرینگر(سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر کے ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کو موقع پر آکسیجن اور دوائیں دستیاب نہیں ہو رہی ہیں اور اس کے ساتھ ہی ریمڈیسویر (Remdesivir)کی قلت کی اطلاعات اور ایس او ایس پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کورونا وبا سے متاثرہ افراد اوران کے اہلخانہ کو انتہائی مشکل صورتحال کا سامنا ہے کیونکہ مقبوضہ علاقے میں آکسیجن اور ریمڈیسویر کی قلت ہے اور وادی کے بڑے ہسپتالوں میں بھی یہ دونوں چیزیں نایاب ہیں۔
ریمڈیسویر جو کورونا سے بری طرح متاثر مریض کی جان بچانے کیلئے انتہائی ضروری انجیکشن ہے وادی کشمیر کے بازاروں سے تقریبا غائب ہو چکا ہے، صورہ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، ایس ایم ایس ایچ ہسپتال اور وادی کشمیر کے دیگر تمام بڑے ہسپتالوں میں یہ موجود نہیں ہے۔
کورونا وائرس سے بری طرح متاثرہ سینکڑوں مریضوں کے رشتہ دار گذشتہ چند دنوں سے سرینگر اور دیگر شہروں میں اس اہم دوا کی تلاش میں دوڑے دوڑے پھر رہے ہیں تاہم ان کا کہنا ہے کہ انہیں ریمڈیسویر کہیں بھی نہیں ملی ہے۔
کورونا وائرس سے متاثر ایک شہری کے رشتہ دار وسیم رسول نے میڈیا کو بتایا کہ دکھ اور تکلیف کی اس گھڑی میں کسی بھی مریض کو ہسپتال میں تمام ضروری علاج معالجے کی سہولتیں اور ادویات فراہم کی جانی چاہئیں تاہم ہسپتال انتظامیہ تمام ضروری ادویات لانے کی ذمہ داری مریض کے رشتہ داروں پر ڈال دیتی ہے اور وہ مریض کی دیکھ بھال کرنے کے بجائے ادویات کی تلاش میں مصروف ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دوائی کی عدم دستیابی پر انہوں نے سوشل میڈیا پر اس بارے میں اپنے پیغامات شیئر کئے اور خوش قسمتی سے دو گھنٹے ہی میں دوائی کا بندوبست ہو گیا۔
ایس ایم ایچ ایس ہسپتال میں بھی ریمڈیسویر انجیکشن دستیاب نہیں ہے، ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر نذیر چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ انہیں گزشتہ چار دن سے ریمڈیسویرکی سپلائی نہیں ملی ہے۔
چند روز قبل ملنے والے انجیکشن اسی دن کورونا کے تشویشناک مریضوں کو لگا دیئے گئے تھے، گزشتہ چند دنوں سے پورے مقبوضہ جموں و کشمیر میں آکسیجن کی مانگ میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے، گھر میں قرنطینہ ہونے والے کورونا وائرس میں مبتلا مریض آکسیجن کے حصول کیلئے بھاگ دوڑ کر رہے ہیں اور ناکامی پر ایس او ایس پیغامات بھیج رہے ہیں۔