سچ خبریں:امریکی فوج نے عین الاسد بیس پر ایران کے حملے میں درجنوں امریکی فوجیوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں “پرپل ہارٹ” میڈل سے نوازا ہے۔
امریکی چینل سی بی ایس کی گزشتہ ماہ کی تحقیقات کے نتیجہ سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکی دہشت گرد فوج نے عین الاسد اڈے پرہونے والے ایرانی میزائل حملے میں زخمی ہونے والے 39 نامعلوم امریکی فوجیوں کو اعزازی تمغہ دینے پر اتفاق کیا،واضح رہے کہ امریکی فوج نے آج (بدھ) عین الاسد اڈے پر زخمی ہونے والے اور اب تک ظاہر نہ کیے جانے والے فوجیوں کو پرپل ہارٹ میڈل (جنگ میں زخمی اور ہلاک ہونے والوں کو جرات کا تمغہ) دینے اعلان کیا، امریکی فوج کے ترجمان نے اے ایف پی کو بتایاکہ تمغے دینے کی ذمہ داری امریکی فوج کے انسانی وسائل ڈویژن کی ہے اور اس نے پرپل ہارٹ میڈل حاصل کرنے والے 39 فوجیوں کے ناموں کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہے کہ عین الاسد اڈے پر ایران کا میزائل حملہ امریکی تاریخ میں اپنی نوعیت کا سب سے بڑا حملہ تھا،سی بی ایس نے کہا ہے کہ امریکی اڈے پر موجود ایک سپاہی ڈین وساگر نے کہاکہ ایرانی حملے نے سب کچھ ہلا کر رکھ دیا جس کے نتیجہ میں بیس پر موجود تمام فوجی زخمی ہوئے، تاہم امریکہ نے ان میں سے صرف 23 کا تذکرہ کیاجبکہ باقی 29 کے نام کبھی نہیں بتائے، اس نے مزید کہا کہ امریکہ نے حملے میں کسی جان نقصان کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔
یادرہے کہ گزشتہ ماہسی بی ایس نیوز نے سردار سلیمانی کے قتل کے جواب میں عراق کے عین الاسد اڈے پر امریکی دہشت گرد افواج پر ایرانی میزائل حملے کے بارے میں امریکی حکومت کی رازداری کی ایک نئی جہت کے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ امریکی تاریخ کا سب سے بڑا حملہ تھا،اس جوابی میزائل حملے میں، ایران نے اڈے کو 11 وار ہیڈز سے تباہ کیا جن میں سے ہر ایک کا وزن 1600 پاؤنڈ تھا۔