سرینگر (سچ خبریں) بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں آئے دن نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا جارہا ہے اور اب تازہ ترین کاروائی کے دوران مزید تین نہتے کشیریوں کو شہید کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں میں ہفتہ کو پلوامہ اوربانڈی پورہ اضلاع میں تین کشمیریوں کو شہید کر دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے دونوجوانوں کو ضلع پلوامہ کے علاقے ناگبیرن تارسر میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا۔
آخری اطلاعات آنے تک علاقے میں بھارتی فوج کا آپریشن جاری تھا، فوجیوں ضلع بانڈی پورہ کے علاقے تاربل میں ایک 50 سالہ شہری محمد عبداللہ کو ایک فوجی کیمپ میں دوران حراست شہید کردیا، شہری کے قتل کے خلاف ضلع کے علاقے بگرور میں لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے جس کے بعد قابض حکام نے علاقے میں موبائل سروس معطل کردی۔
ادھر سینئر حریت رہنما غلام محمد خان سوپور ی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں میں شدت اور اضافے پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔
وہ ایک وفد کے ہمراہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں حال ہی میں شہید ہونے والے نوجوانوں کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کے لیے سوپور کے علاقوں وارپورہ، ڈانگر پورہ اور براٹھ کلاں گئے۔
دوسری جانب جموں و کشمیر ماس موومنٹ نے ایک بیان میں مقبوضہ علاقے اور بھارت کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظر بند تمام حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری اورغیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا۔
بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے بارودی سرنگیں برآمد کرنے کے دو الگ الگ مقدمات کے سلسلے میں ہفتہ کو مقبوضہ علاقے میں 14 مقامات پر چھاپے مارے، این آئی اے کے اہلکاروں نے چھاپے شوپیان، اسلام آباد، بانہال اور جموں سمیت مختلف علاقوں میں مارے۔ دریں اثناء مقبوضہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں چسپاں کئے گئے پوسٹروں میں 05 اگست 2019 کو جموں و کشمیر کی تاریخ کا ایک سیاہ دن قرار دیا گیا ہے۔
نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نے 05 اگست 2019 کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے علاقے کاسخت فوجی محاصرہ کیاتھا، اسلامی تنظیم آزادی کے چیئرمین عبدالصمد انقلابی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ کشمیریوں نے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو تسلیم نہیں کیاہے اور وہ مکمل کامیابی تک اپنی جدوجہد آزادی جاری رکھیں گے۔