پریس کی آزادی کے معاملے پر سپریم کورٹ سماعت جاری رکھے گی

?️

اسلام آباد (سچ خبریں ) رپورٹ کے مطابق عدالت نے صحافیوں کو ہراساں کرنے سے متعلق ایک درخواست کی سماعت کی جب کہ درخواست گزار نے اپنی درخواست واپس لے لی لیکن جسٹس منیب اختر نے ریماکس دیے کہ عدالت ازخود نوٹس لے کرسماعت جاری رکھے گی یہاں تک کہ اگر کمرہ عدالت خالی ہو گا تب بھی، اس میں صحافیوں کے بنیادی حقوق شامل ہیں ، سپریم کورٹ ہر ریاستی عہدیدار کو نوٹس دے گی تاکہ انہیں احساس دلایا جائے کہ عدالت جائرہ لے رہی ہے اور ان میں سے ہر ایک سے انکوائری کرے گی کہ اظہار رائے اور پریس کی آزادی کو یقینی بنانے کا آئینی فرض کیوں پورا نہیں کیا جا رہا۔

قومی روزنامہ ڈان کے مطابق اس دوران جسٹس قاضی محمد امین احمد نے ریماکس دیے کہ ججوں کی طرح صحافیوں پر بھی لازم ہے کہ وہ سیاست میں ملوث نہ ہوں اور اپنے پیشے کو شائستگی اور اخلاقیات کے ساتھ جاری رکھیں۔

قبل ازیں سینئر صحافی عبدالقیوم صدیقی نے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں ، متاثرین کو قیامت کے دن انصاف ملے گا جنہوں نے ان پر ظلم کیے اور جب ظالموں کو اللہ تعالیٰ کی جانب سے سزا ملے گی ، میں درخواست واپس لے رہا ہوں کیوں کہ 20 سے 26 اگست تک گزشتہ ہفتے کے واقعات ملک کی عدالتی تاریخ میں افسوسناک تھے۔

ادھر سینئر صحافی عامر میر نے اپنی درخواست میں لکھا کہ وہ جانتے ہیں کہ انہیں انصاف نہیں ملے گا کیوں کہ ’پوشیدہ‘ عناصر جو ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو دھمکانے کے لیے استعمال کرتے رہے ہیں، وہ ایف آئی اے سے زیادہ طاقتور ہیں جنہوں نے انہیں اغوا اور گرفتار کیا اور انہیں دو برس سے ہراساں کررہے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ دوران سماعت جسٹس اعجازالاحسن نے ریماکس دے کہ یہ غیر ضروری ہے کہ درخواست گزاروں نے اپنی درخواست واپس لے لی ہے کیونکہ چیف جسٹس کی جانب سے معاملے کو طلب کیے جانے کے بعد عدالت نے صورتحال کا نوٹس لیا ، عدالت درخواست گزاروں کے بیان کا خیر مقدم کرے گی اور اگر وہ موقف پیش نہیں کرتے تو عدالت ریاستی عہدیداروں سے جواب طلب کرے گی کہ آئین کے تحت شہریوں اور صحافیوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کیوں کی جا رہی ہے ، اگر درخواست دہندگان کارروائی کے ساتھ منسلک نہیں ہونا چاہتے تو یہ ان کی پسند ہے کیونکہ یہ ایک آزاد ملک ہے اور انہیں عدالت سے رجوع کرنے یا نہ کرنے کی آزادی ہے۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ نے ایجنسی ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے چیئرمین اور اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل کو آئندہ سماعت 15 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کے نوٹس جاری کردیے ، اس کے علاوہ عدالتی دفتر کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی سے متعلق اسی طرح کے کیس میں کارروائی کی مکمل رپورٹ اور درخواست کی ایک کاپی جو ہائی کورٹ زیر سماعت ہے، اسے حاصل کی جائے۔
اسی طرح عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان اور ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد سے آزادی صحافت سے متعلق مسائل کی نشاندہی کرنے اور پی اے ایس کے صدر امجد بھٹی سے کہا کہ وہ صحافیوں کو ہراساں کرنے کی مخصوص کیسز کے ساتھ مکمل فہرست پیش کریں ، کیس کی دوبارہ سماعت 15 ستمبر کو ہوگی۔

مشہور خبریں۔

دشمن کو غزہ اور لبنان میں ہونے والے جرائم کی قیمت چکانا ہوگی : مزاحمت

?️ 28 ستمبر 2024سچ خبریں: فلسطین کے مختلف مزاحمتی گروپوں نے الگ الگ بیانات میں بیروت

صہیونیوں میں یحییٰ السنوار کو نشانہ بنانے کی ہمت نہیں

?️ 9 جنوری 2024سچ خبریں:آج اسرائیل ہیوم اخبار نے اعلان کیا ہے کہ اسے غزہ

یوکرائن میں سیاحوں سے پیسے لوٹنے والا صہیونی گروہ گرفتار

?️ 9 اگست 2021سچ خبریں:یوکرائنی پولیس کا کہنا ہے کہ انہوں نے یوکرین کے دارالحکومت

آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

?️ 22 نومبر 2021اسلام آباد(سچ خبریں) عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے

عراق میں امریکی فوجی اڈے پر الحشد الشعبی کے حملے میں اعلی درجے کےامریکی اور اسرائیلی فوجی عہدے دار ہلاک

?️ 5 جولائی 2021سچ خبریں:عراق میں امریکی افواج اور آزاد عراقی ملیشیا کے مابین ہونے

جلسے میں شرکت کرنےوالے اپنے ساتھ قومی پرچم لائیں:عمران خان

?️ 15 اپریل 2022اسلام آباد(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کراچی جلسے

اب ہم مہنگی بجلی کے متحمل نہیں ہو سکتے، وزیراعظم

?️ 5 دسمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان

سعودی وزیرخارجہ کے دورۂ ایران پر عرب میڈیا کا ردعمل

?️ 18 جون 2023سچ خبریں:سعودی وزیر خارجہ کے سرکاری دورہ ایران اور شفاف اور مثبت

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے