پاکستان کو ماحولیاتی آلودگی کے ذمہ دار ممالک سے بھیک مانگنے پر مجبور نہیں کرنا چاہیے

?️

اسلام آباد:(سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو ایسے وقت میں ماحولیاتی آلودگی کے ذمہ دار ممالک سے امداد کی بھیک مانگنے پر مجبور نہیں کیا جانا چاہیے جب تباہ کن سیلاب ملک کے تقریباً ایک تہائی حصے کو متاثر کر چکا ہے۔

تازہ ترین اعداد و شمار اور تخمینوں کے مطابق مون سون بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے سبب اب تک تقریباً 1700 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، ہزاروں افراد بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ آبادی میں پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے بڑھنے کے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

سیلاب کے سبب ملک کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ 30 ارب ڈالر لگایا گیا ہے، حکومت اور اقوام متحدہ نے اس بدترین تباہی کا ذمہ دار موسمیاتی تبدیلی کو ٹھہرایا ہے۔

برطانوی اخبار ’دی گارڈین‘ میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ انہیں عالمی برادری سے ماحولیاتی انصاف کی امید ہے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ تباہ کن مون سون بارشوں کے بعد پاکستان کو صحت، غذائی تحفظ اور سیلاب متاثرین کے بے گھر ہونے کے سبب ایک غیر معمولی بحران کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر گیسوں کے اخراج کے ذمہ دار ممالک کا یہ فرض ہے کہ وہ اس مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑے ہوں جس کا ان گیسوں کے اخراج میں انتہائی معمولی کردار ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میں نے اپنی زندگی میں اپنے عوام کو اس قسم کی تباہی، سیلاب اور مصائب کا شکار کبھی نہیں دیکھا، لاکھوں افراد بے گھر ہوچکے ہیں اور اپنے ہی ملک میں ’موسمیاتی پناہ گزین‘ بن گئے ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عالمی برادری نے فنڈز اور امداد کا وعدہ کیا ہے لیکن یہ کافی نہیں ہے، اس موسمیاتی تباہی کا دائرہ ہمارے مالی وسائل کی قوت سے باہر ہے، ہماری ضروریات اور دستیاب وسائل کے درمیان فاصلہ بہت وسیع ہے اور یہ دن بدن وسیع تر ہوتا جا رہا ہے‘۔

وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ ’ہم کسی پر الزام نہیں لگا رہے، ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ ہمارا کیا دھرا نہیں ہے لیکن ہم اس کے شکار ہو گئے ہیں، کیا مجھے مدد کی اپیل بھیک کے پیالے میں ڈال کر کرنی پڑے گی؟ یہ ناانصافی اور غیر منصفانہ ہے‘۔

عالمی رہنماؤں کی جانب سے تعاون پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز نے کہا کہ ہم ان کے دل چُھو لینے والے الفاظ اور بیانات کے لیے شکر گزار ہیں، یہ سب خوش آئند ہے لیکن اس سے زیادہ اہم ان بیانات کا عملی مظاہرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’وہ بہت اچھا کام کر رہے ہیں اور ہم اس کی تعریف کرتے ہیں لیکن یہ کافی نہیں ہے، انہیں ہمارے تحفظ، بحالی اور اپنے قدموں پر واپس کھڑا کرنے کے لیے بہت بہتر اور بہت بڑے منصوبے کے ساتھ آگے آنا چاہیے‘۔

انہوں نے ایک دہائی قبل امیر ممالک کی جانب سے آب و ہوا کے بحران سے سب سے زیادہ متاثرہ ترقی پذیر ممالک کے لیے بطور موسمیاتی فنڈ سالانہ 100 ارب ڈالر دینے کے وعدے کی جانب بھی توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ ’وہ پیسہ کہاں ہے؟ اب وقت آگیا ہے کہ ہم ان ممالک سے سوال کریں اور یاد دلائیں کہ وہ اپنے ان وعدوں کو پورا کریں‘۔

انہوں نے واضح کیا کہ ‘ہم معاوضے کے بارے میں سوال نہیں کر رہے، میں اس وقت معاوضے کی بات کرنا مناسب نہیں سمجھتا، میں جو کہہ رہا ہوں وہ یہ ہے کہ اس سے قبل کہ بہت دیر ہوجائے اور یہ نقصان نہ صرف پاکستان بلکہ پوری دنیا کے لیے ناقابل تلافی ہوجائے، ان ممالک کو اس صورت حال کا فوری نوٹس لینا چاہیے، ذمہ داری لینی چاہیے اور فوری اقدام اٹھانا چاہیے‘۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ نے پاکستان میں سیلاب متاثرین کے لیے ابتدائی طور پر 16 کروڑ ڈالر امداد کی اپیل کی تھی تاہم بڑھتی ہوئی آبی بیماریوں اور تباہی کے اثرات کے پیش نظر رواں ہفتے عالمی ادارے نے امداد میں 5 گنا اضافہ کرتے ہوئے 81 کروڑ 60 لاکھ ڈالر امداد کی اپیل کی ہے۔

اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل عالمی ادارہ صحت ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم گیبریئس نے متنبہ کیا ہے کہ پاکستان میں صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’پانی کی سطح بلند ہونے کا سلسلہ رک گیا ہے لیکن خطرہ کم نہیں ہوا، صحت عامہ کی صورتحال تباہی کے دہانے پر ہے، اگر ہم پاکستان کے لیے زیادہ سے زیادہ امداد کا انتظام نہیں کرتے ہیں تو سیلاب کے سبب جاں بحق ہونے والوں سے کہیں زیادہ جانیں آنے والے ہفتوں میں ضائع ہو سکتی ہیں‘۔

مشہور خبریں۔

دوسرے ممالک کے معاملات میں مداخلت امریکی وطیرہ:چین

?️ 14 جولائی 2022سچ خبریں:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک سابق امریکی عہدہ دار

مسئلہ کشمیر کے حل کے لیئے عمران خان اور آرمی چیف کا اہم بیان، حریت رہنماؤں نے خیرمقدم کردیا

?️ 20 مارچ 2021سرینگر (سچ خبریں) کچھ دن پہلے وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف

کشیدگی کو روکنے کا واحد طریقہ امریکہ اسرائیل کی حمایت ختم کرے

?️ 7 فروری 2024سچ خبریں:گارڈین اخبار نے منگل کو اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے

یوٹیوب کی نئی پالیسی، پاکستانی یوٹیوبرز کیلئے خطرے کی گھنٹی بج گئی

?️ 10 جولائی 2025نیویارک: (سچ خبریں) یوٹیوب کی نئی مونیٹائزیشن پالیسی کے تحت غیر مستند

عبرانی میڈیا نے حماس کے لیے سیکیورٹی کابینہ کی عجیب حالت کا انکشاف کیا

?️ 20 فروری 2025سچ خبریں: صیہونی حکومت کے چینل 14 نے صیہونی حکومت کی کابینہ

روس کو یوکرین میں شکست کی اجازت نہیں دیں گے؛چین کا اعلان 

?️ 8 جولائی 2025 سچ خبریں:چینی وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ بیجنگ روس

27 پاور پلانٹس میں تکنیکی مسائل یا خرابی کی وجہ سے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے

?️ 15 اپریل 2022اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر اعظم شہبازشریف کو جمعرات کو بتایا گیا کہ 7

مقدمات کی تفصیلات فراہمی کیس: شبلی فراز کی درخواست پر نیب، حکومت، اینٹی کرپشن سے جواب طلب

?️ 26 فروری 2024پشاور: (سچ خبریں) پشاور ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر شبلی فراز کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے