سچ خبریں:امریکی اشاعت انٹرسیپٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں یمن کی تازہ ترین پیش رفت بالخصوص سعودی اور یمنی فریقوں کے درمیان مذاکرات کے جمود کا ذکر کیا ہے۔
اس رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ امریکی حکومت یمن میں قیام امن میں رکاوٹیں ڈال کر اس ملک میں جنگ دوبارہ شروع کرنے کی طرف دھکیل رہی ہے۔
دی انٹرسیپٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر امریکی صدر جو بائیڈن سنجیدہ اقدام کرتے ہیں تو یمن میں جنگ ختم ہو جائے گی۔
اس رپورٹ کے تسلسل میں آنے والے دنوں میں سعودی عرب اور معین کے درمیان تنازعات کے دوبارہ شروع ہونے کے امکان کی طرف اشارہ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ یمن کی جنگ میں سعودی عرب کے ساتھ بعض فریقین بھی یمن کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انٹرسیپ نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ امریکہ یمن میں جنگ کا خاتمہ نہیں چاہتا، یمن میں پیش رفت کے حوالے سے امریکی ایلچی “ٹم لیڈرکنگ” کے حالیہ بیانات کی طرف اشارہ کیا ہے۔
انہوں نے حال ہی میں کہا تھا کہ یمن میں سیاسی عمل میں وقت لگے گا، کیونکہ اسے بہت سی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔
اس امریکی اشاعت کے مطابق، واشنگٹن اور ریاض یمن کی مستقبل کی جامع حکومت میں اپنے حمایت یافتہ دھاروں کی موجودگی کی ضمانت چاہتے ہیں۔ نیز امریکی حکومت مذاکرات کو اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر منتقل کرنے کے تناظر میں مذاکرات کے دوران نئی شرائط پیش کر کے یمن میں امن کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔