اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں محسن عزیز کی زیرصدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کا اجلاس ہوا ، جس میں پنجگور اورنوشکی میں شہید سیکیورٹی فورسزکےجوانوں کیلئے دعائے مغفرت کی گئی۔شیخ رشید احمد نے سینیٹ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ٹی ٹی پی سے شروع میں افغان طالبان نے بات چیت کی اور کوشش کی کہ ٹی ٹی پی کے لوگ پاکستان کے ساتھ معاملات طے کریں لیکن مذاکرات آگے نہیں چل سکے، ٹی ٹی پی کی شرائط ایسی تھیں جو نہیں مانی جاسکتی تھیں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ افغانستان کے بارڈرایریاز میں یہ لوگ موجودہیں، ٹی ٹی پی کے بہت سے گروپ شاید اکٹھے بھی ہوئے، ٹی ٹی پی کے 2 دہشت گرد اسلام آباد میں مارے گئے۔
شیخ رشید نے کہا کہ ٹی ٹی پی کی شرائط ہماری حکومت کو قبول نہیں، سیز فائر انہوں نے خود ختم کیا ہے، ابھی بھی ہمارے لوگ گئے ہیں لیکن اشارے ملے ہیں کہ مذاکرات کامیاب نہیں ہوں گے کیونکہ وہ لوگ اپنی شرائط پر قائم ہیں۔ نوشکی اور پنجگور حملوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کل کے واقعات میں کمیونی کیشن پکڑی گئی ہے ، یہ لوگ افغانستان اور بھارت کےساتھ رابطے میں تھے، ہمارے7لوگ شہیدہوئے ہیں۔
شیخ رشید نے خبردار کیا کہ دہشت گردملک میں کہیں بھی کوئی واردات کرسکتے ہیں، ہم نےتمام چیف سیکرٹریزکوہدایت کی ہےفورسز کو الرٹ رکھیں، سیز فائر انہوں نے خود ختم کیا ہے۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ پاک فوج یا سول آرمڈ فورسز کے خلاف کوئی ہو گا تو اسے جواب دینا ہو گا، کالعدم ٹی ٹی پی سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں تاہم طالبان کے ساتھ ہماری بات چیت بہت اچھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طالبان کے ساتھ ہمارے تعلقات اچھے ہیں اور وزیر اعظم کی کوشش ہے دنیا طالبان کی معاشی مدد کرے۔