لاہور ( سچ خبریں ) لاہور کے علاقے انارکلی میں ہونے والے دھماکے کی تفتیش میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ سیکیورٹی اداروں نے مبینہ سہولت کاروں کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ دھماکے کی جگہ پر نصب کیمروں میں 3 مشکوک افراد کی نشاندہی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے سہولت کاروں کو حراست میں لے لیا ۔ مبینہ سہولت کاروں کو آج صبح حراست میں لیا گیا ہے۔مبینہ سہولت کاروں کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ملزمان سے پوچھ گچھ کا آغاز کر دیا ہے۔قبل ازیں کلوزسرکٹ فوٹیجز سے تین مشتبہ افراد کی نشاندہی کرلی گئی جس کے بعد تمام افراد کے چہروں کی شناخت کے لیے نادرا سے رابطہ کیا گیا ۔
پولیس ذرائع کے مطابق مشتبہ افراد دھماکے سے قبل جائے وقوعہ کے ارد گرد دیکھے گئے تاہم پولیس تفتیش مکمل ہونے تک کسی کو حتمی ملزم قرار نہیں دے سکتے ،مشتبہ افراد کا ریکارڈ حاصل کرکے کردار کا تعین ہوگا ۔ہم نیوز نے تفتیشی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ اناکلی پان منڈی دھماکے میں جگہ کی ریکی کرنے والے 2 مبینہ دہشت گردوں کی نشاندہی ہوچکی ہے ، دھماکے کی جگہ پر نصب کیمروں میں 3 مشکوک افراد کی نشاندہی ہوئی ہے ، تینوں میں سے ایک شخص نے دھماکہ خیز مواد رکھا اور باقی 2 نے اس کی معاونت کی جب کہ مبینہ سہولت کار بم کا پارسل لانے والے دہشت گرد سے فون پر رابطے میں تھا ۔
خیال رہے کہ صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے انارکلی میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 26زخمی ہوگئے ، عینی شاہدین کے بیانات بھی سامنے آ رہے ہیں ، ایک زخمی عینی شاہد کا کہنا ہے کہ دھماکا سلنڈر کا نہیں ہو سکتا مجھے چھرا لگا تھا۔لوگ مدد کے لیے پکار رہے تھے ، دھماکے کے بعد ہر طرف دھواں پھیل گیا،افراتفری مچ گئی۔
دھماکے سے کچھ دیر قبل ایک شخص موٹرسائیکل پارک کرکے گیا تھا، جیسے ہی وہ شخص گیا تو دھماکا ہو گیا۔ انار کلی میں پان منڈی کے قریب ہونے والے دھماکے میں جاں بحق ایک شخص کی شناخت 31 سالہ رمضان کے نام سے ہوئی ہے اور دوسرا جاں بحق ہونے والا ایک 9 سالہ بچہ ہے۔