سچ خبریں: خبر رساں ذرائع نے صہیونی فوج کے حملوں کے نتیجہ میں غزہ میں الشفاء، المعمدانی اور انڈونیشیا تین اسپتالوں کی خطرناک صورتحال اور زخمیوں کے لیے ادویات اور علاج کی کمی کی اطلاع دی ہے۔
غزہ کی پٹی پر غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ جارحیت 42ویں دن میں داخل ہو رہی ہے جبکہ اس حکومت کے درندہ صفت فوجیوں نے اسپتالوں اور طبی مراکز کے علاوہ مساجد، ایندھن کی تقسیم کے مراکز اور دیگر شہری بنیادی ڈھانچے پر اپنے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کی پٹی کے مختلف حصوں پر اسرائیل کی شدید بمباری
خبر رساں ذرائع نے اعلان کیا کہ غزہ میں انٹرنیٹ اور مواصلات تاحال بند ہیں جبکہ اس دوران صیہونی فوج نے خان یونس کے مشرق میں بمباری کی،اس بمباری کے ساتھ ہی اس علاقے میں شدید جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
صیہونی حکومت کے فوجیوں نے الشفاء اسپتال کے وارڈز کے اندر گھومتے ہوئے اس کے اندر ایک بم کا دھماکہ کیا۔
صہیونی فوجی الشفاء ہسپتال میں ادویات، بلڈ بنک اور خوراک کو روک رہے ہیں، قابضین نے الشفاء اسپتال کو گھیرے میں لے رکھا ہے اور صیہونی حکومت کے ٹینک الوحدہ اسٹریٹ پر موجود ہیں۔
دوسری جانب المعمدانی ہسپتال کے اردگرد تنازعات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اور وہاں صورتحال انتہائی مشکل اور خطرناک ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی دہشت گردی اور غزہ کا دفاع کرنے والے مزاحمتی تحریکوں کے راکٹ
خبر رساں ذرائع نے انڈونیشیا ہسپتال میں علاج اور ادویات کی عدم دستیابی کے باعث سینکڑوں زخمیوں کی خطرناک صورتحال بتائی ہے۔