اسلام آباد(سچ خبریں)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے منصوبے مقررہ مدت میں مکمل کرنے کے لیے پُر عزم ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اقتصادی زون رشکئی کا دورے کے بعد چینی اور پاکستانی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کا پہلا اقتصادی زون ہے اور یہ میری زاتی دلچسپی اور عزم ہے کہ پاکستان میں اقتصادی زونز کو فروغ دیا جائے اور یہ عمل خاص طور پر بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں ہونا چاہیے۔
اس موقع پر وفاقی وزرا احسن اقبال، اسعد محمود اور دیگر کے علاوہ چینی کمپنیوں کے نمائندے بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ ان کا بطور وزیراعظم کسی بھی خصوصی اقتصادی زون کا پہلا دورہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تمام صورتحال سے قطع نظر ہم سب نے عزم کیا ہے کہ ہم مل کر کام کریں گے تاکہ پاکستان میں صنعتی سرمایہ کاری کو فروخت دیتے ہوئے ملازمتیں اور ریونیو حاصل کیا جائے اور آنے والے وقتوں میں پاکستان ایک ترقی یافتہ اور مستحکم ملک بنے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 2016 میں بیجنگ میں ہونے والے جوائنٹ کمیشن کے اجلاس میں 9 خصوصی اقتصادی زونز بنانے کا عزم کیا گیا تھا، جو اس وقت کے لیے بھی اہم ہیں، چین کچھ اہم شعبہ جات میں بہت آگے جاچکا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چین کے مقابلے میں ان بھی پیچھے ہیں، ہم امید رکھتے ہیں ہم اقتصادی زونز اور ہر اس جگہ چینی مشنری لانے کی کوشش کریں گے جہاں پاکستان اور چینی سرمایہ کاری کے ذریعے ترقی کو فروغ دیا جاسکے۔
انہوں نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا سمیت آبادی کے لحاظ سے چھوٹے صوبوں میں خصوصی اقتصادی زون کے قیام کو خوش آئند قراردیتےہوئے کہا کہ ان زونز کےقیام سے صنعتی سرمایہ کاری، روزگار کی فراہمی ، پیداوار کی ترقی اور محاصل میں اضافہ ممکن ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ چین میں ملازمین اور مزدروں کی اجرت زیادہ ہے جبکہ پاکستان میں خاصی صلاحیت رکھنے والے مزدور نسبتاً رقم میں کام کرتے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہاں ہنر مند افرادی قوت موجود ہیں، پاکستان چینی ٹیکنالوجی اور سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، چینی کمپنیوں نے مختلف منصوبوں پر بہترین کام کیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا عزم ہے کہ سی پیک کے تحت خصوصی اقتصادی زون کی تعمیر مقررہ وقت پر کی جائے۔
انہوں نے چین کی دوستی کو خراج تحسین پیش کرتےہوئے کہا کہ پاکستان اور چین نے ماضی میں ایک دوسرے کا ساتھ نبھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں یہاں آ کر بہت خوشی ہوئی ہے، خصوصی اقتصادی زونز کو سرمایہ کاری کے حوالے سے رول ماڈل بنایا جائے گا اور اگر کوئی رکاوٹیں اور مسائل ہیں تو انہیں مل کر دور کیاجائے گا۔
پاکستان اور چین کی کمپنیوں کے مابین شراکت داری پر زور دیتے ہوئے شہباز کہا کہ دونوں ممالک کی کمپنیاں ایک دوسرے استفادہ کرسکتی ہیں۔