(سچ خبریں)گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر نے کہا ہے کہ آر ڈی اے جیسے قومی مفاد کے اہم منصوبوں کا کامیاب اجرا، جس میں روشن ایکویٹی ایک جزو ہے اور راست پر بھی کمرشل بینکوں نے بہترین انداز میں کام کیا ہے جس کو اسٹیٹ بینک نے شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے ‘مشترکہ کے وائی سی (نو یور کسٹمر یا اپنے صارف کو جانیں) پروجیکٹ’ کے تحت رہائشی سرمایہ کار اپنے بینک کے پورٹل یا ایپ کا استعمال کرتے ہوئے کیپٹل مارکیٹ میں اکاؤنٹس کھول سکتے ہیں جس سے ایکویٹی مارکیٹ کی وسیع تر رسائی کے لیے راہ ہموار ہوگی۔
ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کیپٹل مارکیٹ کے لیے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ (آرڈی اے) ہولڈرز کے لیے روشن ایکویٹی انویسٹمنٹ اور منقسم ادائیگی کے لیے ’راست‘ کے کامیاب آپریشنز پر سینٹرل ڈیپازٹری کمپنی (سی ڈی سی) کے دورے کے دوران ڈاکٹر رضا باقر نے سی ڈی سی کے کردار کو سراہا۔
ڈاکٹر رضا باقر نے تسلیم کیا کہ سی ڈی سی نے روشن ایکویٹی کے آپریشنز میں فعال کردار ادا کیا، انہوں نے کہا کہ یہ صرف اس بات کا آغاز ہے کہ ہمارا نظریہ ملک کی کیپٹل مارکیٹ کی ترقی کے لیے ہے۔
سی ڈی سی کے سی ای او بدیع الدین اکبر نے کہا کہ مشترکہ کے وائی سی پروجیکٹ کے لیے سی ڈی سی مقامی سرمایہ کاروں کے لیے بینکنگ پورٹلز کے ذریعے کیپٹل مارکیٹ کے ڈیجیٹل اکاؤنٹس کھولنے سے متعلق معلومات کے ذریعہ کے طور پر دوبارہ کام کرے گا۔
سی ڈی سی پہلے ہی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے لیے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس اور راست سے متعلق ہزاروں ٹرانزیکشنز پر کام کر رہا ہے۔
دریں اثنا بروکریج ہاؤسز نے کہا کہ مشترکہ کے وائی سی پروجیکٹ ایکویٹی مارکیٹ کی ترقی کے لیے مفید ہے۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے کہا کہ اس سے بروکر اکاؤنٹ کھولنے کے لیے کافی وقت اور محنت کی بچت ہوگی اور سرمایہ کاروں کی تعداد بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔
پاک-کویت انوسٹمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے سربراہ برائے تحقیق سمیع اللہ طارق نے کہا کہ میرے خیال میں یہ بہت مددگار ہے کیونکہ پاکستانی مارکیٹ میں اکاؤنٹ کھولنا ایک بڑا مسئلہ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسے وقت میں جب نئے سرمایہ کار، سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں تو اس سے کمپنیوں کو ترقی دینے اور سرمایہ بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔