اسلام آباد:(سچ خبریں) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں نجی شاپنگ مال سینٹورس میں گزشتہ روز آگ لگنے کے واقعے کا مقدمہ تھانہ مارگلہ میں درج کرلیا گیا۔
اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے آتشزدگی کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن نے بتایا کہ سینٹورس مال میں آگ لگنے کا افسوسناک واقعہ تقریباً چار بجے کے قریب پیش آیا، اطلاع پر ریسکیو ٹیموں نے بروقت آگ بجانے کی کوشش شروع کی، آگ بجھانے میں فائر بریگیڈ کی 14 گاڑیوں کے ساتھ ساتھ ریسکیو 1122 راولپنڈی اور مسلح افواج کی خدمات حاصل کی گئیں اور آگ پر قابو پایا گیا۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے بتایا کہ آگ لگنے کے واقعے کی انکوائری کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو آتشزدگی کی وجہ تلاش کرے گی اور عمارت میں فائر فائٹنگ آلات اور الارم کے فعال ہونے کے حوالے سے تحقیقات کرے گی۔
تحقیقاتی کمیٹی اس بات کا بھی جائزہ لے گی کہ مینجمنٹ کی جانب سے آتشزدگی سے نمٹنے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے تھے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن نے ہدایت دی ہے کہ اسلام آباد کی تمام بڑی بلڈنگز کو چیک کیا جائے اور دیکھا جائے کہ ان میں فائر فائٹنگ اوزار چلتے ہیں یا نہیں اور اگر نہیں ہیں تو انکے خلاف ایکشن لیا جائے۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے مزید کہا کہ احتیاط کے طور پر سینٹورس مال اور اس سے منسلک رہائشی ٹاورز کو اس وقت تک سیل کیا جا رہا ہے جب تک کہ اس آگ کے بعد ٹاورز کی صلاحیت کے بارے میں ٹیکنیکل ٹیم کی رپورٹ نہیں آتی۔
انہوں نے کہا کہ شاپنگ مال بھی مکمل طور پر کارڈن آف ہے اور کسی بھی چوری وغیرہ جیسے واقعات سے محفوظ ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم آزادکشمیر کے ترجمان راجا عثمان نے کہا کہ سینٹورس مال میں آگ لگی نہیں لگائی گئی ہے، پی ڈی ایم کی حکومت کو آزاد کشمیر میں پی ٹی آئی کی حکومت برداشت نہیں ہو رہی ہے، انتظامیہ کے سینٹورس کے خلاف اقدامات کے حوالےسے پارلیمنٹ کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔
وزیراعظم آزادکشمیر کے ترجمان نے مزید کہا کہ منگل کے روز آزاد کشمیر کے صدر وزیراعظم اور ہزاروں کی تعداد میں کشمیری دھرنا دینگے، آئی جی چیف کمشنر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد آگ لگانے میں ڈائریکٹ ملوث ہیں، وفاقی حکومت کیجانب سے ان کو مکمل آشیر باد حاصل ہے، اسلام آباد کی انتظامیہ اس سارے معاملے کی زمہ دار ہے ،سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ترجمان وزیراعظم آزاد کشمیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خدشہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی صورتحال کے تناظر میں یہ انتقام کر رہے ہیں، وفاقی حکومت ماڈل ٹاؤن سے بڑا سانحہ بنانا چاہتے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ اس واقعے میں ملوث ہیں، یہاں پر بڑا واقع ہونے سے بچ گئے ہیں، وفاقی حکومت انتقامی کاروائیاں نہ کرے۔
آتشزدگی کے شکار نجی مال کے جنرل مینجر عامر خواجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب کوئی بھی حادثہ ہوتا ہے تو اس کی مختلف وڈیو یا نیوز بنائی جاتی ہے، ایک چھوٹا سے آگ کا واقعہ تھا جو باہر نکلا اور باہر نظر ائی، آگ کی وجہ سے مال کے اندر کوئی نقصان نہیں ہوا ، ہم نے اور ہماری ٹیم نے تحقیقات کی ہے اور ہم نے دو گھنٹے کے اندر آگ کو قابو پایا، ایک دوکان کو صرف نقصان پہنچا ہے۔
عامر خواجہ نے کہا کہ ہم خود بھی اس معاملے کی تحقیقات کریں گے اس کو میڈیا کے سامنے لائیں گے، اس مال کے اندر اوورسیز پاکستانیوں کا پیسہ لگا ہوا ہے، اس مال کی انتظامیہ کشمیر کی ہے اور کشمیریوں کا بھی پیسہ یہاں پر لگایا گیا ہے، ہم سیاست کو اس میں نہیں لانا چاہتے یہاں لوگوں کا روزگار موجود ہے، آگ کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، آگ ایک ہوٹل کے کچن سے لگی تھی ، عمومی طور پر آگ کچن میں لگ جاتی ہے جس پر قابوں پالیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہاں پر رہائش پذیر ہیں، ان کو بھی انتظامیہ کی جانب سے باہر نکالا جارہا ہے، اس پلازے کے رہائشی ایریا میں مریض بھی موجود ہیں، انتظامیہ کی جانب سے سب کو پلازہ خالی کرنے کا کہا جارہا ہے۔
وزیر خزانہ آزاد کشمیر عبد الماجد خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مال کو سیاست کی رنگ دیا جارہا ہے، کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ آزاد کشمیر کے لوگ اسلام آباد میں بزنس کریں، انتظامیہ ،ائیر فورس اور نیوی کے عملے نے آگ کو کنٹرول کیا، یہ مال وزیراعظم آزاد کشمیر کی ملکیت ہے جس کی وجہ سے یہ کاروائی کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس پر کوئی بات نہیں کی جاتی تو احتجاج کیا جائے گا، اس مال میں لوگوں کی اربوں روپے کا کاروبار ہے ،اس وقت ان کو ساتھ دینا چاہئیے نہ کہ روش اختیار کیا جائے، ہم سیاسی رنگ نہیں دے رہے اور نہ دینا چاہتے ہیں،اس طرح کی صورتحال ہم پہلے سے آزاد کشمیر میں دیکھ رہے ہیں۔
وزیر خوراک آزاد کشمیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس مال میں لوگوں کے اربوں روپے لگے ہوئے ہیں، اگر انتظامیہ نے یہ مال نہ کھولا تو دھرنہ بھی دیں گے اور احتجاج بھی کریں گے، مال کے مالک اور ان کے اہلے خانہ پر ایف آئی آر درج کی جارہی ہے، سردار تنویر الیاس کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئیے آئے ہیں، وفاقی حکومت اگ کو لیکر انتقامی کارروائیاں کر رہی ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ آزاد کشمیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رانا ثناء اللہ زیادتی کررہے ہیں، لانگ مارچ بعد کی بجائے ہم کل کر دیں گے، وفاقی حکومت انتقامی کاروائی کر رہی ہے، اگر ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے اور مال نہ کھولا گیا تو احتجاج کریں گے۔