راولپنڈی: (سچ خبریں) راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سکیورٹی وجوہات کی بنا پر تمام ملاقاتوں پر پابندی عائد کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل میں 18 اکتوبر تک ہر قسم کی ملاقات پر پابندی عائد کی گئی ہے، اس دوران بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے پارٹی رہنماؤں، وکلاء اور فیملی کی ملاقات پر بھی پابندی ہوگی، ملاقاتوں پر پابندی سکیورٹی وجوہات کے باعث لگائی گئی ہے۔
جیل ذرائع نے بتایا ہے کہ اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سلسلے میں جڑواں شہروں میں سکیورٹی سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ملاقاتوں پر پابندی کا فیصلہ پنجاب حکومت نے کیا ہے، اڈیالہ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی کا اطلاق عام قیدیوں پر بھی ہوگا۔
دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کے ڈی چوک پر احتجاج کے باعث اسلام آباد اور راولپنڈی میں 4 روز بعد معمولات زندگی بحال ہو چکے ہیں، شہر کے داخلی و خارجی راستے کھل گئے، کنٹینرز کو سڑکوں اور پلوں کے نیچے سے ہٹا کر سڑک کنارے رکھ دیا گیا ہے، پبلک ٹرانسپورٹ بھی اپنے روٹس پر رواں دواں ہے، اسلام آباد میں میٹرو بس سروس بند ہے جبکہ راولپنڈی میں بحال ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ پاک سیکرٹریٹ، نجی دفاتر اور سکول بھی کھل گئے، جناح ایونیو، ایکسپریس وے، سری نگرہائی وے، فیض آباد سمیت اہم شاہراہوں پر ٹریفک رواں دواں ہے، ریڈ زون سرینا چوک، نادرا چوک اور ڈی چوک کے مقام پر بدستوربند ہے، سرکاری ملازم اور شہری مارگلہ روڈ کا استعمال کررہے ہیں۔