?️
اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ نے سپر ٹیکس کے نفاذ کو مؤخر کرنے کے فیصلے کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے تمام فریقین کو 4 فیصد سپر ٹیکس ادا کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت اور ایف بی آر کی اپیلوں پر فیصلہ سنایا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو بجٹ میں کیے گئے اقدامات پر اعتماد میں لیتے ہوئے بڑی صنعتوں بشمول سیمنٹ، اسٹیل، چینی، تیل اور گیس، کھاد، ایل این جی ٹرمینلز، ٹیکسٹائل، بینکنگ، آٹو موبائل، کیمیکلز، مشروبات اور سگریٹ پر 10 فیصد ٹیکس لگانے کا اعلان کیا تھا۔
فنانس ایکٹ 2022 کے ذریعے حکومت نے انکم ٹیکس آرڈیننس میں ایک نیا سیکشن سی-4 شامل کر کے زیادہ آمدنی والے افراد پر ایک سپر ٹیکس نافذ کیا تھا۔
اس سیکشن کے ذریعے ایف بی آر نے مالی سال 2022 میں 15 کروڑ روپے سے زیادہ کمانے والے 13 شعبوں پر 10 فیصد سپر ٹیکس عائد کیا تھا۔
ان شعبوں میں اسٹیل، بینکنگ، سیمنٹ، سگریٹ، کیمیکل، مشروبات اور مائع قدرتی گیس کے ٹرمینلز، ایئر لائنز، ٹیکسٹائل، آٹوموبائل، شوگر ملز، تیل، گیس اور کھاد کے شعبے شامل ہیں۔
اس کے بعد سے اس فیصلے کو ملک کی تقریباً تمام ہائی کورٹس میں مختلف بنیادوں پر چیلنج کیا گیا تھا۔
اسی طرح سندھ ہائی کورٹ میں فنانس ایکٹ 2022 کی شقوں کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے کے لیے 100 سے زائد درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔
درخواستوں میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت نے فنانس ایکٹ 2022 میں ماضی میں کیے گیے کاروبار پر بھی ٹیکس لگا دیا ہے۔
اس پر 22 دسمبر 2022 کو سندھ ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے گزشتہ مالی سال سے ٹیکس کے نفاذ کو کالعدم قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ ٹیکس کا اطلاق آئندہ ٹیکس سال سے ہوگا۔
تاہم اس پر حکومتِ پاکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سپریم کورٹ میں اپیلیں دائر کی تھیں۔
مذکورہ اپیلوں پر فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے تمام فریقین کو 4 فیصد سپر ٹیکس کی ادائیگی کا حکم دے دیا۔
قبل ازیں 6 فروری کو سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کے عبوری حکم نامے میں ترمیم کرتے ہوئے زائد آمدن والے ٹیکس دہندگان کو ہدایت کی تھی کہ وہ ایک ہفتے کے اندر اپنا 50 فیصد سپر ٹیکس براہ راست فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں جمع کرائیں۔
مشہور خبریں۔
غزہ میں صیہونی جنگی طیارے کن علاقوں کو نشانہ بناتے ہیں؟
?️ 20 دسمبر 2023سچ خبریں: پوری غزہ کی پٹی بالخصوص فلسطینیوں کے گھروں اور پناہ
دسمبر
یمنی انسانی حقوق کے مرکز نے شہریوں کے خلاف سعودی جرائم کے خاتمے کا کیا مطالبہ
?️ 20 جنوری 2022سچ خبریں:یمنی انسانی حقوق کے مرکز نے اس ملک کے بے دفاع
جنوری
مقبوضہ علاقوں میں مظاہروں کے پس پردہ حقائق
?️ 12 مارچ 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کی داخلی صورت حال میں انتشار بالخصوص نیتن یاہو
مارچ
یوکرین 5 بلین یورو کی یورپی امداد کے انتظار میں
?️ 5 ستمبر 2022سچ خبریں:یوکرین کے وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ کیف اس ہفتے
ستمبر
عمران خان قانون سے بھاگے رہے تو انہیں گرفتار کرکے لانا پڑے گا، وزیر داخلہ
?️ 8 مارچ 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے عمران خان
مارچ
اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز میں تنازع ہے، میں کیوں دکھاوا کروں کہ تنازع نہیں، جسٹس اعجاز اسحٰق
?️ 16 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحٰق
مئی
بھارتی ڈیموں سے پانی کی آمد، سیلاب کی شدت بڑھنے کا خطرہ
?️ 4 ستمبر 2025لاہور: (سچ خبریں) بھارت کے ڈیموں سے پانی کے مسلسل اخراج سے
ستمبر
شام میں امداد کے تاخیر سے آمد پر حیران ہوں: امیر قطر
?️ 5 مارچ 2023سچ خبریں:قطر کے امیر تمیم بن حمد الثانی نے آج ترقی یافتہ
مارچ