اسلام آباد: (سچ خبریں) نگران وزیر مذہبی امور ڈاکٹر انیق احمد نے حج پالیسی 2024 کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی تاریخ میں پہلی دفعہ حج گزشتہ سال کے مقابلے میں سستا ہوگا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے 20 دنوں کے لیے مختصر حج پیکج بھی متعارف کروایا ہے، جس کی لاگت عام پیکج کے مقابلے میں 80 ہزار روپے زیادہ ہوگی۔
سعودی حکام نے پاکستان کو ایک لاکھ 79ہزار کا حج کوٹہ مہیا کیا ہے، جس میں نصف پرائیوٹ حج آپریٹرز کے لیے ہیں۔
بیرون ملک مقیم پاکستانی اسپانسر اسکیم کے ذریعے حج کر سکیں گے اور وہ اپنی طرف سے کسی کو نامزد بھی کرسکتے ہیں مگر صرف امریکی ڈالر میں ہی رقم کی ادائیگی قبول کی جائے گی۔
اسپانسر شپ اسکیم کے چارجز ملک کے شمالی علاقہ جات سے جانے والوں کے لیے 3 ہزار 800 ڈالر اور جنوبی حصے سے جانے والوں کے لیے 3 ہزار 765 ڈالر ہوں گے۔
سرکاری حج کے لیے درخواستیں 27 نومبر سے 23 دسمبر 2023 تک بینکوں کے ذریعے موصول کی جائیں گی۔
نگران وزیر برائے مذہبی امور کا کہنا تھا کہ عبوری حکومت نے گزشتہ تین ماہ حج پالیسی 2024 پر کام کیا، پچھلے سال حج کے اخراجات 11 لاکھ 70ہزار روپے آئے تھے جبکہ رواں سال اس کی کل لاگت تقریباً 10 لاکھ 70 ہزار روپے ہوگی، انہوں نے مزید بتایا کہ ایک لاکھ روپے کی کمی معیار پر سمجھوتہ کیے بغیر کی گئی ہے۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ حکومت سرکاری حج اسکیم کے تحت 90 ہزار عازمین حج میں ہر کسی کو 30 کلو گرام کے ایک ایک سوٹ کیس فراہم کرے گی۔
اسلام آباد ’روڈ ٹو مکہ‘ منصوبے میں پہلے ہی شامل کیا جا چکا ہے، جہاں ملک میں سعودی امیگریشن کی جاتی ہے، اب سعودی حکومت نے اس منصوبے میں کراچی کو بھی شامل کرلیا ہے جبکہ لاہور کو شامل کرنے پر بھی کام کیا جا رہا ہے۔
حج کے مجموعی آپریشنز پر بات کرتے ہوئے ڈاکٹر انیق احمد نے کہا کہ سعودی حکومت نے نئی حج پالیسی کے تحت حج آپریٹرز کی تعداد 900 سے کم کر کے 46 کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دریں اثنا، اسلامی نظریاتی کونسل ( سی آئی آئی) نے محرم کے بغیر خواتین عازمین حج کے حوالے سے اپنے مؤقف کی وضاحت کی۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے وزارت مذہبی امور کے ایک سوال پر اپنا تحریری جواب جمع کروا دیا، جس کا اطلاق حج 2024 پر ہوگا۔
سی آئی آئی نے بتایا کہ حنفی اور حنبلی فقہ کے مطابق اگر محرم نا ہو تو عورت پر حج فرض نہیں ہے، مزید کہا کہ جعفریہ، مالکی، اور شافعی مکاتب فکر کے مطابق کچھ شرائط کے ساتھ ایک عورت بنا محرم حج کی ادائیگی کر سکتی ہے۔
سی آئی آئی نے وضاحت دی کہ جعفریہ، مالکی، اور شافعی مکاتب فکر کے مطابق عورت اپنے والدین یا شوہر (اگر شادی شدہ) کی اجازت سے گروپ میں کسی قابل اعتبار خاتون کے ساتھ حج پر جاسکتی ہے۔
اسلامی نظریاتی کونسل نے مزید بتایا کہ ایک اکیلی خاتون حج کے لیے جاسکتی ہیں، اگر گروپ میں کوئی با صلاحیت اور قابل اعتماد عورت موجود ہو اور یہ تجویز دی کہ اگر حکام گروپ اراکین سے مطمئن ہوں تو وزارت مذہبی امور تحقیقات کر کے اجازت دے۔